ترسیلات اور برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے، درآمدات کی حوصلہ شکنی سے تجارتی خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی، فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی کے عہدیداروں کا بیان

منگل 17 اپریل 2018 15:56

ترسیلات اور برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے، درآمدات کی حوصلہ شکنی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اپریل2018ء) فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی نے کہا ہے کہ ترسیلات اور برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے جو خوش آئند ہے،حکومت کی کوششوں کی وجہ سے درآمدات کی حوصلہ شکنی شروع ہو گئی ہے جس سے تجارتی خسارہ کم کرنے میں مدد ملے گی۔ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر مظہر علی ناصر، نائب صدر کریم عزیز ملک اور چئیرمین کو آرڈینیشن ملک سہیل حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ترسیلات و برامدات میں اضافہ اور درامدات میں کمی کا رجحان جاری رہا تو نہ صرف خسارہ کم ہو گا بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی دبائو کم ہو جائے گا۔

سال رواں کے ابتدائی نو ماہ میں بیرون ملک مقیم نوے لاکھ پاکستانیوں نے 14.6 ارب ڈالر بھجوائے ہیں جو گزشتہ سال کے ابتدائی نو ماہ کے دوران بھجوائی گئی ترسیلات سے 3.5 فیصد زیادہ ہیں۔

(جاری ہے)

انہی نو ماہ کے دوران برامدات 17.1 ارب ڈالر رہی ہیں جو ترسیلات سے صرف ڈھائی ارب ڈالر زیادہ ہیں۔ اگر ترسیلات کے شعبہ کو توجہ دی جائے تو یہ برامدات سے بڑھ سکتی ہیں جن پر حکومت یا سرمایہ کاروں کا کوئی خرچہ بھی نہیں آتا جبکہ برامدات میں اضافہ پر بھاری سرمایہ کاری کرنا پڑتی ہے۔

ملک سہیل حسین جو اسلام آباد چیمبر کے سابق سینئیر نائب صدر بھی ہیں نے کہا کہ اگر ہنڈی اور حوالہ کے کاروبار کی مکمل حوصلہ شکنی کی جائے تو قانونی ترسیلات میں اربوں ڈالر کا اضافہ ممکن ہے جو سے ملک کو فائدہ پہنچے گا۔انھوں نے کہا کہ کچھ غیر قانونی ریکروٹنگ ایجنٹ دیگر ممالک میں کام کرنے کے خواہشمند افراد سے ان کی ایک سے دو سال کی تنخواہ کے برابر رقم لیتے ہیں جس سے ان کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے اس لئے حکومت ان کے خلاف کارروائی کرے جبکہ قانونی کاروبار کرنے والوں کے مسائل حل کئے جائیں اور ان کی بھرپور سرپرستی کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ عرب ممالک میں نت نئے ٹیکسوں کے بعد سے مزدوروں کی برامد میں کمی آئی ہے ۔انھوں نے کہا کہ حکومت اس سلسلہ میں عرب ممالک سے بات کرے۔