ایک جج بھی اگر شراب پیتا ہے اسے بھی گرفتار کرلو پولیس رات کو گشت نہیں گشتیوں کے ساتھ چلتی ہے

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی انسپکٹر جنرل پولیس سلطان اعظم تیموری تیمو کی سرزنش

منگل 17 اپریل 2018 20:48

ایک جج بھی اگر شراب پیتا ہے اسے بھی گرفتار کرلو پولیس رات کو گشت نہیں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے شہر میں تیزی سے بڑھتی ہوئی لاقانونیت کیس کی سماعت کے دوران انسپکٹر جنرل پولیس سلطان اعظمتیموری کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ایک جج بھی اگر شراب پیتا ہے اسے بھی گرفتار کرلو پولیس رات کو گشت نہیں گشتیوں کے ساتھ چلتی ہے عدالت کو بتایا جائے کون کون سے ججز سرکاری افسر مولوی اور دیگر شخصیات شراب اور منشیات لیتے ہیں یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کا دارلخلافہ ہے فاضل جج کا آئی سے سے استفار90فیصد پولیس کرپٹ ہے جس پر آئی جی اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار کے خلاف آے ایف آئی آر غلطی سے درج ہوئی اگر مجھے نوکری سے فارغ بھی کیا گیا کوئی غم نہیں پولیس کو پاک صاف کرکے دم لوں گا جس پر فاضل جج نے ریمارکس دیئے آئی جی اور ایس ایس پی بتائین کہ شہر میں قحبہ خانون اور شراب فروشی کے اڈوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی ہے اسلام آباد جرائم پیشہ اور منشیات فروشوں کا گڑھ بن چکا ہے پورا شہر عیاشی کا اڈا بن چکا ہے لیڈیز پولیس سپاہی کو بھی نہیں چھوڑتے لیڈیز پولیس پورے پاکستان میں چیخ رہیں ہیں قانون اگر اجازت دیں عصمت دری کرنے والے پولیس کے ڈی ایس پی کو ڈی چوک میں سرعام شوٹ کیا جائے بعدازاں عدالت نے انسپکٹر جنرل پولیس کو منشیات اور شہر میں لاقانونیت کے حوالے سے جامع رپورٹ مرتب کرکے جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 15 دن کیلئے ملتوی کردی