نیشنل بنک کو دیگر بنکوں کے ہم پلہ کرنا ہمارا مشن ،بنک کے 23 ریجن کو بڑھا کر اب 39 کر دیا گیا ،صدر نیشنل بنک

صارفین کی سہولت اور کوالٹی کی بہتری کیلئے نیشنل بنک کو ملک کے چارحصوں میں تقسیم کر دیا,ہیڈ آفسز میں ادارے کی بہتری کیلئے ہمارے گروپ بنے ہوئے ہیں جن کی قابلیت اور ایمانداری پر کسی کو شک و شبہ نہیں ، سعید احمد

جمعرات 19 اپریل 2018 22:23

نیشنل بنک کو دیگر بنکوں کے ہم پلہ کرنا ہمارا مشن ،بنک کے 23 ریجن کو بڑھا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2018ء) نیشنل بنک کے صدر سعید احمد نے کہا ہے کہ نیشنل بنک کی تمام برانچزہمارا چہرہ ہیں ، ہر برانچ کو خوبصورت اور کوالٹی سروس کو بہتر بناکر نیشنل بنک کو دیگر بنکوں کے ہم پلہ کرنا ہمارا مشن ہے ،اپنے عملے کو تربیت دے رہے ہیں کہ اپنے صارفین کی ہر ضرورت کو ایک مسکراہٹ کے ساتھ پورا کریں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل بنک کے پہلے 23 ریجن تھے جو کہ اب بڑھا کر 39 بنا دیئے گئے ہیں ، کئی ریجنز ایسے تھے کہ جن میں ہماری 120برانچز تھیں اور اس وجہ سے انکی نگرانی اور دیکھ بھال متاثر ہوئی تھی ، لہٰذا کوالٹی سروس کی بہتری کیلئے اب ہم نے ہر ریجن کیلئے 40 برانچز کردی ہیں تاکہ ہر برانچ کی کارکردگی کو دیکھا جاسکے اور ان کی مشکلات کو آسانی سے حل کرکے بہتر بنایا جاسکے ، جب زیادہ برانچز تھیں تو ان کا ہیڈ پورے سال کے دوران انکا دورہ ہی نہیں کرتا تھا اور اب ہم نے یہ اصول لاگو کردیا ہے کہ ایسی برانچز جہاں زیادہ توجہ کی ضرورت ہے انکو ترجیحی بنیادوں پر آپ گریڈ کیا جائے ، صارفین کی سہولت اور کوالٹی کی بہتری کیلئے ہم نے نیشنل بنک کو ملک کے چارحصوں میں تقسیم کر دیا ہے اور مانیٹرنگ کے ہر حصے کو بہتر بنانے کیلئے ایک ایگزیکٹو رکھا گیا ہے اور ہر ایگزیکٹو اپنے حصے کی ذمہ داری نبھاتے ہوئے برانچز کا دورہ کرے گا اور انکے جو مسائل ہیں انکے حل کیلئے فوری اقدامات کیئے جائیں گے ، ہر ہیڈ کو اختیار دے دیا گیا ہے کہ برانچز کی بہتری کیلئے اپنی نارمل ضروریات کے تحت وہ خود مختیار اور خود کفیل ہوگا ، اس سے پہلے مشکل یہ تھی کے بجلی کے بل بھی منظوری کیلئے ہیڈ آفس بھیج دئے جاتے تھے ، جس سے کام کا بوجھ دگنا ہورہا تھا ۔

(جاری ہے)

سعید احمد نے کہا کہ ہیڈ آفسز میں ادارے کی بہتری کیلئے ہمارے گروپ بنے ہوئے ہیں جن کی قابلیت اور ایمانداری پر کسی کو شک و شبہ نہیں ہے اور ان میں میرٹ پر لوگوں کوبھرتی کرنے کا بھرپور جذبہ موجود ہے ، ہمارے ان اقدامات سے نیشنل بنک کے کلچر میں بھرپور تبدیلی آرہی ہے ، سروس کوالٹی کے ساتھ ساتھ ہم نے کم وقت میں زیادہ کام کو بھی اپنا شعار بنایا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل بنک ایک قومی ادارہ ہے اور قومی بجٹ میں اس کا کردار بہت اہم ہے ، نیشنل بنک میں سرمایہ کاروں کا سرمایہ حکومت کی ضمانت سے محفوظ ہوتا ہے اور تمام کھاتہ دار اپنی دولت کو محفوظ تصور کرتے ہیں ، ہم نے اللہ کے فضل سے نیشنل بنک کی ممتاز حیثیت کو پہلے سے بھی ممتاز بنایا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہون نے کہا کہ بنکوں سے قرضوں کا اجراء ایک فطری عمل ہے ، لیکن بڑے قرضوں کے بارے میں ہمیں یہ فرق سامنے رکھنا ہوتا ہے کہ قرضے ادا نہ ہونے کی وجہ کیا ہی اگر تو کسی قرضدار نے اپنا بزنس فلاپ ہونے کی وجہ سے قرضہ نہیں دیا تو بنک اسکے لئے سہولت پیدا کرتا ہے اور ہر ممکن ریکوری کیلئے کوشش کرتا ہے اور اگر کسی شخص نے قرض لیکر جان بوجھ کر ادا نہیں کیا تو پھر ہمیں قانون کا سہارا لیکر انہیں قانون کے کٹہرے میں لانا پڑتا ہے

متعلقہ عنوان :