ْ2030 تک آرگینک خوراک ،مصنوعات کی مارکیٹ کا حجم 437 ارب ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے ‘نجم مزاری

ہفتہ 18 اکتوبر 2025 11:54

ْ2030 تک آرگینک خوراک ،مصنوعات کی مارکیٹ کا حجم 437 ارب ڈالر تک پہنچنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2025ء) آرگینک خوراک او رمصنوعات پر ریسرچ کرنے والے ادارے کے سربراہ نجم مزاری نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں آرگینک خوراک کی طلب میں سالانہ10.6 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ،تخمینے کے مطابق 2030 تک عالمی سطح پر آرگینک خوراک اور مصنوعات کی مارکیٹ کا حجم 437ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا،پاکستان میں اس وقت صرف ایک فیصد سے بھی کم زرعی زمین آرگینک طریقے سے استعمال ہو رہی ہے جبکہ عالمی اوسط تقریبا16فیصد ہے ۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آرگینک زراعت کے فروغ کی راہ میں کئی طرح کی رکاوٹیں ہیں جن کی تسلسل کے ساتھ نشاندہی کر رہے ہیں،حکومتی سطح پر سرٹیفکیشن کے لئے واضح پالیسی نہیں ہے ،کسانوں کی تربیت، مالی معاونت اور مارکیٹ تک رسائی نہ ہونا بھی بڑی رکاوٹیں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ہمسایہ ممالک سمیت دنیا کے کئی ممالک آرگینک زراعت کے فروغ کے لیے بڑے پیمانے پر اقدامات کر رہے ہیں،ہمارے ہمسائے میں نیشنل پروگرام فار آرگینک پروڈکشن کے تحت ہزاروں کسانوں کو تربیت دی گئی ہے،یورپی یونین نے 2030 تک اپنی زرعی زمین کا 25فیصد آرگینک بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے،چین میں سرکاری سطح پر آرگینک سرٹیفکیشن کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

نجم مزاری نے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ فوری طو رپر قومی آرگینک پالیسیکی تیاری کی جائے ،آرگینک زراعت کی جانب راغب ہونے والے کاشتکاروں کے لیے سبسڈی اور سرٹیفکیشن سکیم لائی جائے اورصارفین کے لیے آگاہی مہمات چلائی جائیں،آرگینک زراعت کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا جائے اور بڑے شہروں میں آرگینک کسان مارکیٹسکا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوںنے کہا کہ آرگینک خوراک کا عالمی رجحان پاکستان کے لیے ایک موقع ہے جس سے وہ صحت، معیشت اور ماحول تینوں میں بہتری لا سکتا ہے، اگر مناسب اقدامات کیے جائیں تو پاکستان نہ صرف مقامی سطح پر صحتمند غذا فراہم کر سکتا ہے بلکہ برآمدات کے ذریعے بین الاقوامی آرگینک مارکیٹ سے اپنا شیئر وصول کر سکتا ہے ۔