بلوچستان حالت جنگ میںرہا ہے، دہشت گردی نے تعلیم کے شعبہ کو بہت نقصان پہنچایا، حکومت اس شعبہ کی ترقی کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو

جمعہ 20 اپریل 2018 23:13

بلوچستان حالت جنگ میںرہا ہے، دہشت گردی نے تعلیم کے شعبہ کو بہت نقصان ..
کوئٹہ۔ 20 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان حالت جنگ میںرہا ہے، دہشت گردی نے تعلیم کے شعبہ کو بہت نقصان پہنچایاجبکہ ماضی میں تعلیم کا شعبہ سیاست کی نظر اور حکومتوں کی عدم توجہی کا شکار بھی رہا جس سے بلوچستان تعلیم کے شعبہ میں دیگر صوبوں سے بہت پیچھے رہ گیا تاہم اب صورتحال بہتر ہے حکومت اس شعبہ کی ترقی کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نیAmerican Lycetuff Pre-School کی منیجنگ ڈائریکٹر میڈم ذیشان ضیاء راجہ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیر سردار سرفراز ڈومکی اورچیف سیکریٹری بلوچستان اورنگزیب حق بھی اس موقع پر موجود تھے۔ میڈیم ذیشان ضیا راجہ نے وزیر اعلیٰ کو اپنے ادارے کے حوالے سے بریفینگ دی اور بلوچستان میں تعلیم کی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ماضی میں تعلیم کے شعبہ کو مکمل نظراندازکیا گیا، تعلیمی اداروں میں بھرتیاں میرٹ کی بجائے سیاسی بنیادوں پرہونے کی وجہ سے میرٹ کا استحصال ہوا اور قابل اور ذہین لوگ سامنے نہیں آ سکے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کو وسیع رقبہ ، منتشر آبادی اور وسائل کی کمی کی وجہ سے مختلف چیلنجز کا سامنا رہا ہے، ستر کی دہائی میں باہر سے آئے ہوئے اساتذہ کو بے دخل کیا گیا اور گذشتہ ایک دہائی سے جاری صورتحال نے تعلیم کے شعبے کو بہت نقصان پہنچایا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود حکومت کی کوشش ہے کہ تعلیم کے شعبہ کو دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جائے، مختلف اضلاع میں کیڈٹ کالج اور ریزڈینشل کالج بنائے گئے ہیں، تعلیم اور صحت کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا جبکہ اساتذہ کو بہتر مراعات کے ساتھ ساتھ ان کی استعداد کار کو بڑھانے اور تربیت فراہم کرنے کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ سے وابستہ اساتذہ کو بھی صوبے میں تعلیم کے فروغ میں کردار ادا کرنا ہوگا، تعلیم میں سفارش کی حوصلہ شکنی اور یونین بازی سے باہر آناہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ درس وتدریس ایک مقدس پیشہ ہے لیکن اداروں کی ناقص صورتحال کی وجہ سے قابل اور ذہین لوگ اس شعبہ میں نہیںآ رہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تعلیم اور صحت سے وابستہ افراد کی کوشش ہے کہ وہ شہروں میں ڈیوٹیاں دیں، تاہم اب ہم یہ رجحان ختم کررہے ہیں۔

اساتذہ اور ڈاکٹروں کو اپنے علاقوں میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں خدمات انجام دینے کا پابند کیا جارہا ہے تاکہ ہمارے بچے پڑھ لکھ کر صوبے اور ملک کا نام روشن کرسکیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کم وقت میں جتنا ہوسکے تعلیم اور دیگر اہم شعبوں میں بہتری لاسکیں۔ میڈیم ذیشان ضیا راجہ نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے تعلیم کے شعبہ میں اٹھائے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے بلوچستان میں اساتذہ کی تربیت اور استعداکار بڑھانے میں رضاکارانہ طور پر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی اور یقین دلایا کہ ان کا ادارہ بلوچستان میں تعلیم کے فروغ کے لئے ہر ممکن معاونت فراہم کرے گا۔