ہماری مسائل کو فوری طورپر حل نہ کیا گیا تو انتہائی سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے ، سیف الرحمن

پیر 23 اپریل 2018 17:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2018ء) آل بلوچستان 2015این ٹی ایس یوتھ ایکشن کمیٹی کے صدر سیف الرحمن اور نائب صدر تنویر پراچہ نے کہاہے کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ بلوچستان میں 8ہزار 3سو خالی آسامیاں موجود ہیں جس کا اعتراف صوبائی وزیر تعلیم طاہر محمود ،سیکرٹری ایجوکیشن نے خود کیا ہے ،ان خالی آسامیوں پر تعیناتیوں کا حق این ٹی ایس متاثرین کا بنتاہے تاکہ ان قابل باصلاحیت امیدواروں کی تعیناتیوں سے بلوچستان کے نوجوانوں کو مصائب کے اندھیروں سے نکال کر تعلیم کے اجالو ں کی طرف گامزن کیا جاسکے ،انہوں نے یہ بات پیر کے روز کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،انہوں نے کہاکہ ہماری مسائل کو فوری طورپر حل نہیں کیا گیا تو ہم انتہائی سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے جس کی تمام تر ذمہ داریاں صوبائی حکومت پر عائد ہوگی ،انہوں نے کہاکہ ہم عنقریب بلوچستان اہم شاہراہوں کو بند کردیںگے جن میں کوئٹہ ٹو کراچی ،ژوب ،کوئٹہ ٹو چمن ،کوئٹہ ٹو جیکٹ آباد اور کوئٹہ ٹو تفتان شامل ہیں ،ہم ان شاہراہوں کو قلات ،سوراب ،خضدار ،نوشکی ،قلعہ عبداللہ ،قلعہ سیف اللہ ،لورالائی ،ہرنائی اور کچلاک ،سبی ،بارکھان کے علاقوں میں اپنے جائز مطالبات کے حصول تک بند رکھیں گے ،ضرورت پڑنے پر ہم لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف کرینگے اور اپنے جائز مطالبات تسلیم کرنے تک بلوچستان بھر کے تمام اضلاع میں اپنے احتجاجی کیمپوں اور دھرنے جاری رکھیں گے ،انہوں نے کہاکہ اگر وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو اور وزیر تعلیم طاہر محمود بے اختیار ہیں اور ہمیں نوکریاں نہیں دے سکتے تو وہ اپنے عہدوں سے سبکدوش ہوجائے۔