صوبائی حکومت کا پنجاب کی7تعلیمی بورڈ زکا نظام کمشنروں کے سپرد کرنے کے تجربے میں ناکامی کے بعد ساتوں بورڈز میں نئے چیئرمینوں کی تعیناتی کا اعلان

راولپنڈی ،بہاولپور ، فیصل آباد ، گوجرانوالہ ، ملتان ،ساہیوال اور سرگودھا ڈویژن میں 3سالہ کنٹریکٹ پر نئے چیئر مین تعینات کئے جائیں گے

اتوار 29 اپریل 2018 19:40

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2018ء) صوبائی حکومت نے پنجاب کی7تعلیمی بورڈ زکا نظام کمشنروں کے سپرد کرنے کے تجربے میں ناکامی کے بعد ساتوں بورڈز میں نئے چیئرمینوں کی تعیناتی کا اعلان کر دیا ہے جس کے لئے راولپنڈی ،بہاولپور ، فیصل آباد ، گوجرانوالہ ، ملتان ،ساہیوال اور سرگودھا ڈویژن میں 3سالہ کنٹریکٹ پر نئے چیئر مین تعینات کئے جائیں گے نئی تعیناتیوں کے تحت نجی شعبے سے وابستہ افراد بھی درخواست دینے کے اہل ہوں گے جنہیں خصوصی سکیل MP-iiکے تحت پر کشش تنخواہیں اور مراعات دی جائیں گی اس ضمن میں ایم اے ، ایم ایس سی یا مساوی تعلیم اور پنجاب کے ڈومیسائل کے حامل افراد سے درخواستیں مانگ لی گئی ہیں نئے چیئرمین کے لئے عمر کی حد 57سال مقرر کی گئی ہے تاہم اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کے خلاف کاروائی کے ڈر سے صوبائی ھکومت نے فوری طور پر تمام بورڈز میں نئے مستقل (3سالہ کنٹریکٹ)پر چیئر مین بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے قبل ازیں رواں سال 26جنوری کو چیف کمشنر پنجاب کیپٹن (ر)زاہد سعید کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن نمبرNO.SI.PF.APUG-548 کے تحت کمشنر راولپنڈی ڈویژن ندیم اسلم چوہدری کو انٹرمیڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈ کا اضافی چارج دیتے ہوئے بورڈ کے چیئر مین ڈاکٹر محمد ظریف کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے جبکہ کمشنر فیصل آبادمومن علی آغا کو فیصل آبادبورڈکمشنرگوجرانوالہ کیپٹن (ر)محمد آصف کوتعلیمی بورڈ گوجرانوالہ ،کمشنر بہاولپورکیپٹن (ر)ثاقب ظفرکو تعلیمی بورڈبہاولپوراور کمشنر ساہیوال علی بہادر قاضی کو تعلیمی بورڈساہیوال کے چیئرمین کااضافی چارج دیاگیاتھا ادھر اس حوالے سے اساتذہ تنظیموں کا موقف ہے کہ تعلیمی بورڈز ایک خود مختار باڈی ہیں جن کی سربراہی محکمہ تعلیم سے سینئر پروفیسر کرتے ہیں ذرائع کے مطابق کمشنروں کو بورڈ کا چارج دینے کے بعد دیگر بورڈز کی طرح راولپنڈی تعلیمی بورڈ میں بھی میٹرک کے حالیہ امتحانات میں انتہائی بے ضابطگیاں دیکھنے میں آئیں جنہیں چھپانے کے لئے بورڈ کی طرف سے بعض امتحانی مراکز سے پرچے آئوٹ ہونے وجہ سے دوبارہ امتحان لینے کا اعلان کیا گیا لیکن ہائی کورٹ نے راولپنڈی تعلیمی بورڈ کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا �

(جاری ہے)