پشاور،بی آر ٹی کی تکمیل کے ساتھ ہی شہر میں ٹریفک کے تمام تر مسائل حل ہوجائینگے،قاضی جمیل الرحمان

ٹریفک وارڈن منصوبے کے دوران ٹریفک کو رواں دواںرکھنے کے ساتھ ٹریفک کی مد میں سہولیات فراہم کرنے میں کردارادا کریں،سی سی پی او پشاور

اتوار 29 اپریل 2018 19:40

ُُُُُُُُپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2018ء) سی سی پی او پشاور قاضی جمیل الرحمان نے کہاہے کہ ٹریفک وارڈن پولیس بی آر ٹی کے منصوبے کے دوران ٹریفک کو رواں دواںرکھنے کے ساتھ ساتھ عوام کو ٹریفک کی مد میں مزید سہولیات فراہم کرنے میںاپنا اہم کردارادا کریں اور بی آر ٹی کی تکمیل کے ساتھ ہی پشاور میں ٹریفک کے تمام تر مسائل حل ہوجائینگے ان خیالات کااظہار انہوں نے ٹریفک ہیڈکوارٹر گلبہار کے دوران کے موقع پر ٹریفک پولیس کے ا فسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ایس ایس پی ٹریفک پولیس پشاور یاسر آفریدی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ٹریفک وارڈن پولیس کی جانب سے عوام کو ڈرائیونگ لائسنس کی مد میں ایک ہی چھت تلے تمام تر سہولیات مہیا کی گئی ہے اور 48گھنٹے کے ا ندر شہریوں کو ڈرائیونگ لائسنس فراہم کیاجارہاہے جبکہ اس کے علاوہ موبائل یونٹ ،ایجوکیشن مہم اور ڈرائیونگ سکولز سمیت دیگر اقدامات کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے عوام کو ٹریفک قوانین اور دیگر امور سے آگاہی کے لئے اب مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخواء کے دارالحکومت پشاور میں میں پہلی بار شی میلزاور بعدازاں کرسچن کمیونٹی کو موبائل یونٹ کے ذریعے باقاعدہ ٹیسٹ دینے کے بعد لائسنس ایشو کئے گئے اسی طرح پشاور کے عوام کے ساتھ قبائلی علاقوں کے عوام کو ڈرائیونگ لائسنس کی فراہمی کے لئے متنی کے علاقہ میں موبائل یونٹ نے دوروز کے دوران سینکڑوں شہریوں کو موقع پر ہی ٹیسٹ دینے کے بعد لائسنس ایشو کئے گئے اسی طرح پشاور میں حال ہی میں (سلام پاکستان)کے نام سے ایک مہم شروع کی گئی ہے جس کے دوران سرکاری ونیم سرکاری اداروں اور دیگر عمارتوں پر بوسیدہ قومی پرچموں کو اتار کر نئے قومی پرچم لگائے جارہے ہیں اور اس مہم کے دوران میں پشاور کی تاجربرادری اور عوام ہمارے ساتھ تعاون کررہی ہے جو ہماری بہت بڑی کامیابی ہے اس موقع پر سی سی پی ا و پشاور قاضی جمیل الرحمان نے ٹریفک وارڈن پولیس اور ٹریفک پولیس کے افسران کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ بی آرٹی منصوبے کے دوران عوام کو ٹریفک کے رش سے نکالنے کے لئے مزید اقدامات کئے جائیں اور پہلے سلام پھر کلام کے سلسلے کو جاری رکھاجائے تاکہ عوام کو مزید ریلیف دیاجائے ․