حوثیوں کے ہاتھوں یمن کے تاریخی شہرکے صفحہ ہستی سے مٹنے کا خطرہ

اتوار 29 اپریل 2018 20:10

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 اپریل2018ء) یمن میں حکومت کے خلاف برسرجنگ ایران نواز حوثی گروپ نے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ملک کے تاریخی شہر زبید میں سیکڑوں کی تعداد میں بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں جس کے نتیجے میں شہر کے وجود کو سنگین خطرات لاحق ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق حوثی پہلے بھی الزبید شہر کو تباہ کرنے کی دھمکیاں دیتے آئے ہیں۔

ایک ایسے وقت میں جب باغیوں کی طرف سے شہر کے تاریخی آثار کو تباہ وبرباد کرنے کی دھمکیاں موجود ہیں بارودی سرنگوں کا بچھایا جانا انتہائی خطرناک اشارہ ہے۔خیال رہے کہ الزبید شہر یمن کے تاریخی لینڈ مارکس میں ایک ہے۔ اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے یونیسکو نے بھی اسے بین الاقوامی تاریخی مقامات کی فہرست میں شامل کررکھا ہے۔

(جاری ہے)

تاریخی ورثے کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے اداروں کی طرف سے خبردار کیا گیا ہے کہ الزبید شہر کو باغیوں کی طرف سے سنگین خطرات لاحق ہیں اور اس شہر کی تاریخی حیثیت اور یمن کی تاریخی تہذیبی علامات کے مٹنے کا اندیشہ ہے۔

مقامی شہریوں نے بتایا کہ الزبید شہر کے مغربی ساحل کی طرف سے یمن کی سرکاری فوج عرب اتحادی فوج کی معاونت سے تیزی کے ساتھ الزبید شہر کی طرف بڑھ رہی ہے۔ سرکاری فوج شہر سے 37 کلو میٹر دور ہے۔ اسے روکنے کے لیے حوثی باغیوں نے شہر میں جا بہ جا بارودی سرنگیں بچھا دی ہیں۔مقامی باشندوں کے مطابق حوثی باغیوں نے نہ صرف شہر کے داخلی راستوں پر سیکڑوں کی تعداد میں بارودی سرنگیں نصب کی ہیں بلکہ شہر کی تاریخی عمارتوں، قلعوں، دیواروں اور دیگر اہم مقامات پر بھی بارودی سرنگیں بچھائی گئی ہیں۔

باغیوں نے الزبید شہر میں لڑائی کے لیے بھاری توپ خانہ بھی منتقل کردیا ہے۔خیال رہے کہ یمن کے الزبید شہر کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت یونیسکو نے سنہ 1993 میں بین الاقوامی اہمیت کے حامی تاریخی ورثے میں شامل کیا تھا۔ یہ پہلا اسلامی تاریخی شہر ہے جو 204ھ میں بنایا گیا۔ اس شہرکی تعمیر کا حکم عباسی خلیفہ مامون الرشید نے دیا تھا جو ملکہ زبیدہ کی نسبت سے الزبید مشہور ہوا۔شہر میں 2400 پرانی تاریخی یادگار عمارتیں مسلمانوں کی عظمت رفتہ کی علامت ہیں۔ ان میں بعض عمارتیں 200 اور بعض 600 سال پرانی ہیں۔ فرانسیسی مستشرق پول پونفال اس شہر کو مشرق کا آکسفرڈ قرار دے چکا ہے۔