جب بھی پاک افغان تعلقات بہتری کی جانب آتے ہیں کچھ نہ کچھ واقعہ ہوجاتا ہے ،ْڈاکٹر محمد معین مرستیال

داعش پاکستان اور افغانستان کے لیے بڑا خطرہ ہے، داعش آہستہ آہستہ افغانستان میں پائوں جمارہاہے،تین دہائیوں سے افغانستان پر پرائی جنگ مسلط کی گئی،دھماکے کرنے والے عوام کے دشمن ہیں، افغان قونصل

بدھ 2 مئی 2018 21:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2018ء) پشاور میں متعین افغان قونصل جنرل ڈاکٹر محمد معین مرستیال نے کہا کہ جب بھی پاک افغان تعلقات بہتری کی جانب آتے ہیں کچھ نہ کچھ واقعہ ہوجاتا ہے ۔داعش پاکستان اور افغانستان دونوں کے لیے خطرہ ہے ،داعش کے خلاف بھرپور کارروائیاں کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

پشاور میں افغان قونصلیٹ میں نیوز کانفرنس میں افغان قونصل جنرل ڈاکٹر محمد معین مرستیال کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں حملے میں افغانستان میں صحافیوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہیں،تین دہائیوں سے افغانستان پر پرائی جنگ مسلط کی گئی،دھماکے کرنے والے عوام کے دشمن ہیں،ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات صحافیوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتے،ڈاکٹر معین مرستیال نے کہا کہ جب بھی پاک افغان تعلقات بہتری کی جانب آتے ہیں تو کوئی نہ کوئی واقعہ پیش آتا ہے،یقین ہے کہ دونوںحکومتوں کے تعلقات ایسے ناکام کوششوں سے خراب نہیں ہونگے،افغان قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ داعش پاکستان اور افغانستان کے لیے بڑا خطرہ ہے،داعش آہستہ آہستہ افغانستان میں پائوں جمارہاہے،داعش کے خلاف بھرپو رکارروائیاں کررہے ہیں،افغان قونصل جنرل ڈاکٹر معین مرستیال نے کہاکہ داعش کے لوگ طالبان سے مختلف ہیں،طالبان ناراض افغان ہیں جو ناراض ہوئے ہیں،داعش کے لوگ افغانی نہیں وہ خطرہ ہیں۔