سرحدچیمبر کاپاکستان اور افغانستان کے مابین تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالر سے کم ہوکر 500 ملین ڈالر تک آنے پر تشویش

وفاقی حکومت تجارتی پالیسیوں میں بہتری لانے سمیت پاکستان اور افغانستان حکومتوں کی سطح پر جامع اور موثر مذاکرات کرے ،ْ وفاقی حکومت افغانستان امپورٹ سمیت دیگر ممالک سے امپورٹ ہونیوالے مال پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کا نوٹیفیکیشن جاری کرے ،ْزاہداللہ شنواری

جمعرات 3 مئی 2018 20:52

سرحدچیمبر کاپاکستان اور افغانستان کے مابین تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالر ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2018ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہداللہ شنواری نے پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالر سے کم ہوکر 500 ملین ڈالر تک آنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وفاقی حکومت تجارتی پالیسیوں میں بہتری لانے سمیت پاکستان اور افغانستان حکومتوں کی سطح پر جامع اور موثر مذاکرات کرے۔

وفاقی حکومت افغانستان امپورٹ سمیت دیگر ممالک سے امپورٹ ہونیوالے مال پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمے کا نوٹیفیکیشن جاری کرے۔تفصیلات کے مطابق سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر زاہداللہ شنواری کی سربراہی میں سینئر نائب صدر محمد نعیم بٹ ،ْ نائب صدر ملک نیاز محمد اعوان ،ْ پاک افغان جائنٹ چیمبر کے نائب صدر فیض محمد فیضی ،ْ پاک افغان جائنٹ چیمبر کے ڈائریکٹر اور فرنٹیئر کسٹمز ایجنٹس گروپ کے صدر ضیاء الحق سرحدی ،ْسرحد چیمبر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین عابد اللہ خان یوسفزئی ،ْ اکبر شیراز ،ْسرحد چیمبر کے سابق سینئر نائب صدر محمد شفیق ،ْ سابق نائب صدر شجاع محمد اور خالد شہزاد ،ْ امتیاز احمد علی ،ْصدر گل اور فیض رسول پر مشتمل وفد نے گذشتہ روز پاک افغان بارڈر طورخم اور مچنی چیک پوسٹ لنڈی کوتل کا دورہ کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پی اے خیبر کیپٹن (ر) اسلام زیب ،ْ اے پی اے لنڈی کوتل نیاز احمد ،ْ ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز طورخم ضیاء اللہ شمس ،ْ ڈپٹی ڈائریکٹر ٹرانزٹ ڈاکٹر فیصل بخاری ،ْ اسسٹنٹ کلکٹر کسٹمز طورخم مس صدف اور کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس ایسوسی ایشن طورخم کے صدر ناصر شنواری بھی موجود تھے ۔ سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری کو پی اے خیبر کیپٹن(ر) اسلام زیب اور اے پی اے لنڈی کوتل نیاز احمد نے افغانستان اور پاکستان کے مابین تجارت کے فروغ اور حکومت کی جانب سے پاکستانی ایکسپورٹرز اور افغانی تاجروں کو فراہم کی جانیوالی سہولیات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی ۔

انہوں نے سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری کو بتایا کہ پولیٹیکل انتظامیہ سیکیورٹی معاملات سمیت دونوں جانب کی بزنس کمیونٹی کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے سرحد چیمبر کے ساتھ مستقبل میں بھی بھرپور کوآرڈینیشن کو فروغ دیا جائے گا اور بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری کو دورہ طورخم بارڈر کے موقع پر ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز طورخم ضیاء اللہ شمس اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹرانزٹ ڈاکٹر فیصل بخاری نے افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق فراہم کی جانیوالی سہولیات سے آگاہ کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ کسٹمز کلکٹریٹ اور ڈائریکٹر یٹ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بزنس کمیونٹی کو درپیش مشکلات کے حل کے لئے عملی اقدامات اٹھا رہا ہے۔ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز ضیاء اللہ شمس نے سرحد چیمبر کے صدرزاہداللہ شنواری کو طورخم بارڈر پرایکسپورٹرز اور کلیئرنگ ایجنٹس کو weboc کیلئے انٹرنیٹ کی سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی بھی کرائی اور یقین دلایا کہ 2ہفتوں میں طورخم بارڈر پر واضح تبدیلی نظر آئے گی ۔

اس موقع پر سرحد چیمبر کے صدر اور ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز طورخم ضیاء اللہ شمس کے مابین افغانستان اور پاکستان کے مابین باہمی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور افغانستان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نئے معاہدہ پر بزنس کمیونٹی کے تحفظات کو حکومتی سطح پر متعارف کرانے اوروفاقی حکومت کے ساتھ تجارتی پالیسی میں درپیش مشکلات کے حوالے سے پاکستان کسٹمز اور سرحد چیمبر کے باہمی تعاون سے وزارت خزانہ اور وزارت تجارت کو خط و کتابت کرنے پر اتفاق ہوا اور اس حوالے سے قانونی اور آئینی راستہ بھی اختیار کرنے کا فیصلہ کیاگیا ۔

انہوں نے سرحد چیمبر کے صدر کو طورخم بارڈر پر انفراسٹرکچر کی سہولیا ت کی فراہمی کی یقین دہانی بھی کرائی ۔اس موقع پر ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز ضیاء اللہ شمس نے سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری کی جانب سے پیش کردہ بعض مشکلات کے فوری حل کے احکامات بھی جاری کئے اور یقین دلایا کہ سرحد چیمبر کی مشاورت سے بزنس کمیونٹی کو مزید بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔

سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری نے پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے بزنس کمیونٹی کو فراہم کی جانیوالی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا اور پولیٹیکل انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کیا کہ وہ بہت اچھے انداز میں بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری نے ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز طورخم ضیاء اللہ شمس کی جانب سے ایکسپورٹرز اور کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس کے مسائل موقع پر حل کرنے کی یقین دہانی اور پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کورنٹائن سرٹیفیکیٹ کے حصول میں درپیش مشکلات کو فوری طور پر حل کرنے اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھانے پر ڈپٹی ڈائریکٹر ٹرانزٹ ڈاکٹر فیصل بخاری کا شکریہ ادا کیا۔

زاہداللہ شنواری نے طورخم بارڈر پرکام کرنے والے کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس اور ایکسپورٹرز کو یقین دلایا کہ سرحد چیمبر پاکستان اور افغانستان کے مابین باہمی تجارت کے فروغ کے لئے مزید موثر اقدامات اٹھائے گا ۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی بجٹ میں سرحد چیمبر کی سفارش پر افغانستان امپورٹ سمیت دیگر ممالک سے امپورٹ ہونیوالے مال پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا اعلان کیاگیا تاہم ابھی تک اس کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہواجس کے لئے سرحد چیمبر نے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ریگولیٹری ڈیوٹی کے خاتمہ کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت سے متعلقہ محکموں کسٹمز ،ْ این ایل سی اور ایف سی سمیت تمام اداروں کے ساتھ قریبی روابط کو فروغ دیا جائے گا تاکہ بزنس کمیونٹی کے مسائل بہتر انداز میں حل ہوسکیں۔ انہوں نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نئے معاہدہ پر بزنس کمیونٹی کے تحفظات کا اظہار بھی کیا اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نئے معاہدہ میں بزنس کمیونٹی اور سرحد چیمبر کی مشاورت سے ترمیم کی جائے تاکہ پاکستان اور افغانستان کے مابین افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور باہمی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔

اس موقع پر طورخم کے کلیئرنگ ایجنٹس اور ایکسپورٹرز نے سرحد چیمبر کے صدر زاہداللہ شنواری کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا اور طورخم بارڈر کا دورہ کرنے پر سرحد چیمبر کے وفد کو بھرپور انداز میں خوش آمدید کہا۔