تعز صوبے میں جھڑپیں اور فضائی حملے ، حوثیوں کے دو کمانڈراور30جنگجو ہلاک

یمنی فوج اور عوامی مزاحمت کاروں کی حوثی ملیشیا کے ساتھ شدید جھڑپیں، ملیشیا کے جتھوں اور ٹھکانوں پر بم باری

پیر 7 مئی 2018 11:40

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2018ء) یمن میں عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ تعز صوبے کے علاقے البرح میں سرکاری فوج کے ساتھ جھڑپوں میں باغی حوثی ملیشیا کے کم از کم 30 جنگجو ہلاک ہو گئے۔ مارے جانے والوں میں المخا کے محاذ پر حوثی نشانچیوں کا کمانڈر ابوناصر الحمزی بھی شامل ہے۔ادھر ملحقہ محاذ مقبنہ میں بھی اتحادی طیاروں نے حوثی کمانڈر ابو الفضل الکیدانی کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔

اس کے نتیجے میں مذکورہ کمانڈر اپنے کئی ساتھیوں سمیت جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

(جاری ہے)

میڈیارپورٹس کے مطابق الحدیدہ صوبے کے جنوب میں حیس ضلعے میں یمنی فوج اور عوامی مزاحمت کاروں کی حوثی ملیشیا کے ساتھ شدید جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ اس دوران سرکاری فوج کو عرب اتحاد کے اپاچی ہیلی کاپٹروں کی معاونت حاصل تھی۔دوسری جانب آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد کے طیاروں نے یمن کے وسطی صوبے البیضاء میں باغی ملیشیا کے جتھوں اور ٹھکانوں کو بم باری کا نشانہ بنایا۔ اس کے نتیجے میں السوادیہ کے ضلع میں حوثی ملیشیا کے متعدد ارکان ہلاک اور زخمی ہو گئے جب کہ جنگی ساز و سامان تباہ ہو گیا۔

متعلقہ عنوان :