انڈونیشیا کے ایم آئی ایس ماہرین پر مشتمل پانچ رکنی وفد کی سیکرٹری بی آئی ایس پی عمر حمید خان سے ملاقات

پیر 7 مئی 2018 22:16

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2018ء) انڈونیشیا کے ایم آئی ایس ماہرین پر مشتمل پانچ رکنی وفد نے پیر کو سیکرٹری بی آئی ایس پی عمر حمید خان سے ملاقات کی، وفد معلومات کے تبادلے کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 5 روزہ دورے پر ہے۔ عالمی بینک نے سوشل سیفٹی نیٹس کے بہترین طریقہ کار کو سمجھنے کیلئے انڈونیشیا کے وفد کے دورے کو اسپانسر کیا ہے۔

پلاننگ آف سوشل اسسٹنس نیڈز کے سیکشن ہیڈ ہیرو ساہیونوکی زیر قیادت انڈونیشیا کے وفد نے بی آئی ایس پی ہیڈ کوارٹرز میں سیکرٹری بی آئی ایس پی عمر حمید خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کا مقصد ایم آئی ایس ڈیپارٹمنٹ کے ماہرین، انڈونیشیا اور بی آئی ایس پی پاکستان کے مابین معلومات کا تبادلہ کرنا ہے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری بی آئی ایس پی عمر حمید خان نے کہا کہ ترقیاتی حلقوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں غربت اور پسماندگی کے موضوع کو اجاگر کرنے کیلئے سوشل پروٹیکشن ایک موثر پالیسی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس اتفاق رائے کے نتیجہ میں حالیہ برسوں میں سماجی تحفظ نے ترقی پذیر معیشتوں کے اجزاء کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے وفد کو آگاہ کیا کہ بی آئی ایس پی نے غریب خواتین کی زندگیوں پر مثبت اثرات مرتب کرنے کے حوالے سے خاطر خواہ کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے آکسفورڈ پالیسی مینجمنٹ کی Impact Evaluations کا تذکرہ کیا جس کے مطابق بی آئی ایس پی نے غربت کی کمی، بچوں کا سکولوں میں اندراج اور خواتین میں حق خود اردیت کے استعمال میں اضافہ کے حوالے سے مثبت اثرات مرتب کئے۔

وفد کو بی آئی ایس پی اینڈائومنٹ کے متعلق بھی آگاہ کیا گیا جو کہ بی آئی ایس پی کی جانب سے غریب نواز سکیموں اور اقدامات کیلئے قائم کیا گیا ہے۔ بی آئی ایس پی مستحقین کی پروگرام سے اخراج کی حکمت عملی گریجویشن ماڈل کو بھی وفد کے ممبران سے شیئر کیا گیا۔ مزید برآں بی آئی ایس پی نے سوشل پروٹیکشن سروس ڈیلوری میں مستحقین کی نشاندہی کیلئے جدید نظام متعارف کرانے اور قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری کو کمپیوٹرائزڈ نظام سے منسلک کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

پلاننگ آف سوشل اسسٹنس نیڈز کے سیکشن ہیڈہیرو ساہیونونے میزبانی پر بی آئی ایس پی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور پاورٹی میپنگ اور مستحقین کی شناخت کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور شفافیت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دونوں فریقین کے مابین معلومات کے تبادلے، مشترکہ مسائل کے حل اور بہترین طریقہ کار کو اپنانے کے حوالے سے مضبوط تعلقات کے خواہشمند ہیں۔ سیکرٹری بی آئی ایس پی عمر حمید خان نے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ پاکستان میں سماجی تحفظ کے شعبہ کو سمجھنے اور دنیا کے دیگر حصوں میں بی آئی ایس پی کے کامیاب اقدامات کو اپنانے میں مدد دے گا۔