ٹی وی چینلز نیلام گھروں پرپابندی کا فیصلہ خوش آئند ہے ،مفتی محمد نعیم

ماہ رحمت کو فیشن بناکرکھیل کود اور تماشوں سے تقدس کو مجروح کیاجارہاتھا، فیصلے سے بے حیائی کے فروغ کے ایجنڈے پر کام کرنے والوں کا سدباب ہوگا

منگل 8 مئی 2018 23:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2018ء) معروف مذہبی اسکالر وجامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا نیلام گھروں پر پابندی کا فیصلہ قابل تحسین اور خوش آیند ہے ،رمضان اللہ کی طرف سے مغفرت وبخشش کا سنہرا موقع ہے،کمائی کا سیزن اورماہ فیشن بناکر چینل میں مختلف کھیل کود اور تماشوں سے تقدس کو مجروح کیاجارہاتھا، فیصلے سے ماہ مقدس میں بے حیائی کے فروغ کے ایجنڈے پر کام کرنے والوں کا سدباب ہوگا۔

منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے رمضان میں نیلام گھروں پر پابندی اور پنچگانہ اذان کے نشرکو لازم قرار دینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ جسٹس شوکت عزیزصدیقی حقیقی طور پر انصاف کے تقاضوں کے مطابق مثالی فیصلے کررہے ہیں ، ٹی وی چینلز دن بدن ملکی نظریاتی تشخص سے ہٹتے جارہے تھے ،ہر سال ماہ رحمت کو فیشن بناکر کھیل کود اور تماشوں سے عظیم مہینے کے تقدس کو مجروع کیاجارہاتھاجو تبلیغ یا اصلاح معاشرہ کا سبب بنے کے بجائے فتنے اور فحاشی کو پھیلانے کا سبب بن رہے تھے برے اثرات معاشرے پر پڑھے ،اس فیصلے سے رمضان ٹرانسمیشن کے نام پر بے حیائی کے ایجنڈے پر کام کرنے والوں کا سدباب ہونے کے ساتھ معاشرے میںا چھے اثرات مرتب ہوں گے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہاکہ متنازع یا علم دین سے بے خبرافراد کو میزبانی دیکر مذہب کی توہین کی جاتی ہے،سال بھرماڈلنگ ، موسیقی، رقص اور دیگر معاملات میں مشغول افراد کو دینی پروگرام کی میزبانی دینے پر بھی پابندی عائد کی جائے۔