ترک فوجی بغاوت کے سرغنہ کمانڈروں کو لمبی قید کی سزائیں دینے کا فیصلہ

پراسیکیوٹرز نے فضائیہ کے سابق کمانڈر آکین، ترک اور دوسرے باغیوں کو بامتبق عمر قید کی سزائیں دینے کا مطالبہ کردیا

جمعرات 10 مئی 2018 15:06

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2018ء) ترکی میں پراسیکیوٹرز نے 2016ء میں ناکام فوجی بغاوت میں ملوّث دو سو سے زیادہ افراد کو عمرقید کی سزائیں دینے کی استدعا کی ہے ۔ان مشتبہ افراد میں ترک فوج کے بعض سابق جرنیل بھی شامل ہیں اور انھوں نے صدر رجب طیب ایردوآن کی حکومت کے لیے فوجی بغاوت برپا کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔

(جاری ہے)

ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق پراسیکیوٹرز نے فضائیہ کے سابق کمانڈر آکین اوز ترک اور دوسرے باغی لیڈر وں کو بامتبق عمر قید کی سزائیں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ان مشتبہ افراد کے خلاف ریاست مخالف جرائم ، ایک مسلح دہشت گرد گروپ کی قیادت کرنے، صدر رجب طیب ایردوآن کے قتل کی سازش اور 249 افراد کی ہلاکتوں کے الزامات میں مقدمات چلائے جا رہے ہیں ۔حکومت کے خلاف اس ناکام فوجی بغاوت میں ملوّث افراد کے خلاف مختلف عدالتوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں ۔صدر ایردوآن کی حکومت نے امریکا میں مقیم ترک دانشور فتح اللہ گولن کے پیروکارں پر اس بغاوت میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا تھا لیکن و ہ اس الزام کی تردید کر چکے ہیں