سندھ میں برمی ،افغانی اور بنگالیوں کے داخلے کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ

ہفتہ 12 مئی 2018 21:04

میرپور ماتھیلو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2018ء) سندھ میں برمی ،افغانی اور بنگالیوں کے داخلے کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ۔ سندھ میں غیر مقامی افراد کے داخلے اور شہریت دیئے جانے کی پالیسی کو بند کیا جائے ۔سندھی بولی کو قومی بولی کادرجہ دیا جائے ۔ سندھ کے معدنی وسائل کی بنیاد پر سندھی نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے ۔

سندھ ترقی پسند پارٹی کے رہنما جام عبدالفتح سمیجو کا احتجاجی ریلی کے شرکاء سے خطاب میں مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں برمی ، افغانی اور بنگالیوں کے داخلے اورحکومت کی جانب سے شہریت دیئے جانے کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی کے رہنما جام عبدالفتح سمیجو ، ریاض میرانی اور مصطفی نائچ کی قیادت میں بھٹائی چوک تا گھنٹہ گھر تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹحا رکھے تھے جن پر سندھ میں غیر مقامی افراد کے داخلے کے حوالے سے مذمتی نعرے درج تھے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سندھ ترقی پسند پا رٹی کے رہنمائوں جام عبدالفتح سمیجو اور ریاض میرانی نے ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ترقی پسند پارٹی سندھ میں غیر مقامی افراد کے داخلے اور غیر مقامی افراد کو حکومت کی جانب سے شہریت جاری کرنے پر سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھی بولی کو قومی بولی کا درجہ دیا جائے۔ جام عبدالفتح سمیجو نے انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ سندھ کے معدنی وسائل پر قبضہ کرنے کے لیے غیر مقامی افراد کی بہت بڑی تعداد سندھ میں داخل کی جارہی ہے ۔

پیپلز پارٹی پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سندھ کے غداروں کے ساتھ ہے سراج درانی اور نثار کھوڑو بنگالیوں اور افغانیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی جانب سے بنگالیوں اور برمیوں کو شہریت دینے کے مطالبے پر پیپلز پارٹی کی جانب سے کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا گیا ۔ رہنمائوں نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سلسلہ بند نہ ہوا تو ایک روز سندھی قوم اقلیت میں تبدیل ہو کر رہ جائے گی ۔