ئی کو خاص کر اہلیان کراچی انتہائی کرب ناک اوردردناک دن کے طور پر یاد رکھتے ہیں،ترجمان عوامی نیشنل پارٹی سندھ

12مئی کو میوزیکل کنسرٹ اور دھوم دھڑکہ کرکے کراچی کی عوام کی توجہ حاصل کرنے کی انتہائی بھونڈ ی کوشش تھی

اتوار 13 مئی 2018 20:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی ترجمان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی نے سانحہ12 مئی کے شہداء کی یاد کی گیارہویں برسی کو عقیدت و احترام سے منایا،باچا خان مرکز پر شہداء کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کی گئی،باچا خان مرکز سے متصل گرائونڈ میں عوامی نیشنل پارٹی کے عہدیداران نے تعزیتی جلسے میں بھر پور طریقے سے شرکت کی،تعزیتی جلسے میں پارٹی عہدیداران نے اپنے شہداء کے غم میں زمین پر بیٹھ کر رہنمائوں کا خطاب سنا،عوامی نیشنل پارٹی ہر سال باقاعدگی سے سانحہ شہداء کی یاد میں مختلف تقریبات میں کا انعقاد کرتی ہے ،باچا خان مرکز سے جاری کردہ بیان میںترجمان نے مذید کہا ہے کہ سانحہ 12 مئی شہر کی تاریخ انتہائی کرب ناک اور ہولناک دن ہے ،اس دن کو جشن منانا ،ناچ گانا،آتش بازی کوئی انتہائی بھی ست اقدام قرار نہیں دے سکتا،12 مئی کو جشن منانا شہداء کے اہل خانہ کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ، 12مئی کو میوزیکل کنسرٹ اور دھوم دھڑکہ کرکے کراچی کی عوام کی توجہ حاصل کرنے کی انتہائی بھونڈ ی کوشش تھی ،افسوس کہ پورے جلسے میں پی ٹی آئی سربراہ کی جانب سے 12 مئی کے ذمہ داران کے حوالے سے ایک لفظ بھی نہیں بولا گیا،ترجمان نے مذید کہا کہ،غم زدہ گھرانوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کے بجائے آتش بازی اور ناچ گانا کرکے ان کے جذبات سے کھیلا گیا،سیاست ایک انتہائی سنجیدہ عمل ہے یہ طر زعمل قطعی نا مناسب ہے دردناک سانحہ کو منانے کا یہ طریقہ انتہائی غیر مناسب تھا غم زدہ گھرانوں کی دلجوئی کرنے ، ان کے لیے آوا ز اٹھانے اور انصاف دلانے کا یہ طریقہ رہ گیا تھااگر گیارہ سال بعد تحریک انصاف کو پہلی مرتبہ سانحہ 12 مئی کا خیال آہی گیا تھا تو کیا بس یہی طرز رہ گیا تھا شہدوں کو یاد کرنے کا ہماری روایات اور اقدار میں سیاہ دن کو یاد کرنے اس انداز کی کوئی نظیر نہیں ملتی ۔