پاکستان کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں ہے، امریکہ

DW ڈی ڈبلیو جمعہ 26 اپریل 2024 12:40

پاکستان کے ساتھ کوئی کشیدگی نہیں ہے، امریکہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 اپریل 2024ء) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے پاکستان کو مبینہ طور پر میزائل کے پرزے فراہم کرنے والی کمپنیوں پر حالیہ پابندیوں سے پیدا ہونے والے ممکنہ تناؤ کے خدشات کو دور کرتے ہوئے کہا، ''پاکستان خطے میں ہمارے سب سے اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے۔‘‘

پاکستان ایران تجارتی معاہدوں پر امریکہ کی تنبیہ

ایکسپورٹ کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان کا امریکی اقدام پر ردعمل

ویدانت پٹیل نے جمعرات کو نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا کہ کمپنیوں پر حالیہ پابندیوں کے باوجود امریکہ اور پاکستان کے درمیان اختلافات نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ، ''واشنگٹن حکومت پاکستان کے ساتھ بالخصوص سکیورٹی اور تجاتی شعبے میں امریکہ کا تعاون جاری رکھے گی۔

(جاری ہے)

‘‘

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا، ''پاکستان خطے میں امریکہ کا اہم اتحادی ہے اور اس تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔‘‘ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب گزشتہ ہفتے واشنگٹن میں تھے اور انہوں نے امریکی محکمہ خارجہ کے ارکان سے مشاورت کی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ، ''دونوں ممالک کا رشتہ مضبوط ہے اور ہم اسے مزید مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

‘‘

پابندیاں کسی ثبوت کے بغیر لگائی گئیں، پاکستان

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے جوبائیڈن انتظامیہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون پرچین کی تین اور بیلاروس کی ایک کمپنی پرپابندی عائد کردی تھی۔

امریکہ شہباز حکومت کے ساتھ مضبوط تعلقات جاری رکھنے کا خواہاں

پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر پینٹاگون کی رپورٹ:ملا جُلا رد عمل

منگل کو ویدانت پٹیل نے واضح کیا تھا کہ یہ پابندیاں اس لیے لگائی گئی ہیں کیونکہ یہ ادارے ''بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے ذرائع ‘‘ تھے۔

انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے نیٹ ورکس اور ہتھیاروں کی خرید و فروخت کی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔

پاکستان نے ان اقدامات پر اپنے ردعمل میں کہا تھا کہ یہ پابندیاں بغیر کسی ثبوت کے لگائی گئی ہیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ''کوئی ثبوت دیے بغیر ماضی میں بھی پاکستان کے میزائل پروگرام سے روابط کے الزامات کے تحت کمپنیوں کی ایسی ہی نشاندہی کی گئی۔

‘‘

امریکہ پاکستان تجارتی فریم ورک کی تجدید

دریں اثناء پاکستانی میڈیا میں شائع رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب کے دورہ امریکہ کے بعد دونوں ملکوں نے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے فریم ورک کی تجدید کی ہے۔

اسلام آباد میں امریکی مشن کے قائم مقام ترجمان تھامس منٹگمری کے مطابق دونوں ممالک نے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو تقویت دینے کے لیے مختلف طریقوں پر غور کیا۔

دو طرفہ تجارتی مسائل کو حل کرنے کے لیے دونوں ملکوں نے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (ٹی آئی ایف اے) پر 2003 ء میں دستخط کیے تھے۔ اس کا نواں اجلاس گزشتہ سال فروری میں ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس ڈائیلاگ میں بہت سارے موضوعات شامل ہیں، جن میں اچھے ریگولیٹری طریقوں، ڈیجیٹل تجارت، حقوق املاک دانش، خواتین کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانا، لیبر اسٹینڈرڈز، شعبہ ٹیکسٹائل، سرمایہ کاری اور زرعی معاملات شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اہم معاملات پر پیش رفت ہوئی ہے، ان میں امریکی بائیو ٹیکنالوجی مصنوعات تک رسائی اور پاکستان میں گائے کے گوشت کے حوالے سے معاملات شامل ہیں۔

ج ا/ ک م (خبر رساں ادارے)