عدالت نے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی خاتون کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی

پیر 14 مئی 2018 18:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2018ء) جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں اغواء کے معاملے کا ڈراپ سین آ گیا ۔ مبینہ مغویہ اپنے شوہر کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئی ۔ عدالت نے انہیں شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی ۔ جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں اغواء کے شک میں گرفتار تین ملزمان رہبر مسیح ، ڈیوڈ مسیح اور سکینہ کو جیل حکام نے پیش کیا ۔

دوسری جانب مبینہ مغویہ کرل مسیح اپنے شوہر کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئی ۔ مبینہ مغویہ نے عدالت کے روبرو اپنے اعترافی میں کہا کہ مجھے عدالت میں موجود ملزمان نے اغواء نہیں کیا تھا بلکہ میں نے اپنی مرضی سے گھر سے بھاگ کر عمران نامی شخص سے شادی کی ، جہاں میں نے اپنا مذہب بدل کر اسلام قبول کیا اور اپنا نام بھی تبدیل کرکے کرل مسیح عائشہ رکھ لیا ۔

(جاری ہے)

لڑکی کی جانب سے اعترافی بیان دینے پر عدالت نے اسے اپنے شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی ۔ سماعت کے بعد جب جوڑا عدالت سے روانہ ہو رہا تھا تو لڑکی کے گھر والوں نے احاطہ عدالت کے باہر جوڑے کو روکنے کی کوشش کرنے پر دونوں فریقین کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی ۔ اس دوران دونوں کی جانب سے لاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال دیکھنے کو ملا ۔ واضح رہے کہ لڑکی کے مبینہ اغواء کا مقدمہ تھانہ سرجانی میں درج ہے ۔ لڑکی کے اغواء کے الزام میں گرفتار تینوں ملزمان جیل میں ہیں ۔