خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی نے آٹھ فیکٹریاں سیل کردیں، بند فیکٹریوں میں واٹر پلانٹس، نمک اور جعلی مشروبات کی فیکٹریاں شامل

پیر 14 مئی 2018 23:27

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2018ء) کے پی فوڈ اتھارٹی نے عوامی شکایات پر کاروائی عمل میں لاتے ہوئے صوبہ میں مختلف کاروائیوں کے دوران آٹھ فیکٹریاں سیل کیں جبکہ چیکنگ کے دوران آٹھ لاکھ کے جرمانے عائد کئے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشن شاہانہ کی سربراہی میں فوڈ سیفٹی افسران نے حیات آباد انڈسٹریل سٹیٹ میں جعلی مشروبات کے فیکٹری کا کھوج لگاکر چھاپہ مارا۔

فیکٹری میں پہنچنے پر فوڈ سیفٹی افسران نے چیکنگ شروع کی تو معلوم ہوا کہ کسی بھی جوس یا انرجی ڈرنک میں کسی قسم کے پھل یا ان کا رس شامل نہیں اور محض کیمیکلز سے زہریلا جوس تیار کیا جاتا ہے، یہی نہیں بلکہ ایکسپائر جوس پر دوبارہ نئے تاریخ کے لیبل لگانے کے علاوہ دیگر کمپنیوں کے برانڈ بنائے جاتے تھے اور کمپنی کی خود کی نہ رجسٹریشن ہے اور نہ لائسنس۔

(جاری ہے)

ترجمان کے پی فوڈ اتھارٹی عطااللہ خان کا کہنا تھا فیکٹری کو سربمہر کرکے ہزاروں لیٹر جوس قبضے میں لیکر ضائع کیا گیا جبکہ کمپنی مالکان کیخلاف مس برانڈنگ، مس لیبلنگ اور غیر رجسٹرڈ کاروبار کے پرچے درج کئے گئے۔ دوسری جانب سوات میں منرل واٹر اور نمک بنانے والی فیکٹریوں کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے فوڈ سیفٹی افسران نے دو نمک کے کارخانے اور ایک منرل واٹر کمپنی کو تالے لگا دئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ نمک میں نہ تو آئیوڈین کا استعمال کیا جاتا تھا اور نہ ہی صفائی کی حالت تسلی بخش تھی، اسی طرح منرل واٹر کمپنی میں استعمال ہونے والا پانی مضر صحت تھا اور پانی کے ٹیسٹ کا کوئی باقاعدہ انتظام تک نہ تھا جس پر متعلقہ افسران نے فیکٹری کو سربمہر کردیا۔ ادھر ایبٹ آباد میں بھی عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے مختلف کاروائیوں کے دوران آٹھ لاکھ کے جرمانے عائد کئے گئے۔

ایبٹ آباد انٹرنیشنل میڈیکل کالج کے کینٹینوں کی شکایات موصول ہوئی تھیں جس پر ایکشن لیکر بھاری جرمانہ عائد کردیا گیا جس کے بعد دیگر ہوٹلوں کی بھی چیکنگ ہوئی۔ بنوں اور کوہاٹ میں بھی منرل واٹر اور برف کے کارخانوں کیخلاف کاروائی عمل میں لائی گئی اور مختلف کاروائیوں کے دوران بنوں میں دو برف کے کارخانے جبکہ کوہاٹ میں دو واٹر پلانٹس سیل کردئے گئے۔ کے پی فوڈ اتھارٹی کی کاروائیوں کے دوران بھاری تعداد میں زائدالمیعاد اور ممنوع اشیا کو روزانہ کی بنیاد پر ضائع بھی کیا جاتا ہے۔