سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی زیر صدارت اجلاس زیادہ دیر جاری نہ رہ سکا

حکومتی اور اپوزیشن بنچوں کے ارکان اسمبلی کے شور شرابے، ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کے دوران کورم کی نشاندہی پر آج صبح دس بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا

منگل 15 مئی 2018 19:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مئی2018ء) سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کی زیر صدارت اپنے مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ 35 منٹ کی تاخیر سے شروع ہونے والا پنجاب اسمبلی کا اجلاس تقریباً پون گھنٹہ جاری رہے کے بعد حکومتی اور اپوزیشن بنچوں کے ارکان اسمبلی کے شور شرابے، ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کے دوران کورم کی نشاندہی پر آج صبح دس بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا گیا، پنجاب اسمبلی کے گزشتہ سیشن کے ایجنڈے میں وقفہ سوالات سے متعلق یک نکاتی ایجنڈا سامنے تھا، وقفہ سوالات شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید نے پوائنٹ آف آرڈر پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے متنازعہ بیان سے متعلق جمع کروائی گئی قرار داد کوئیک اپ کرنے کی درخواست کی جسے سپیکر نے سنی ان سنی کر دی۔

(جاری ہے)

جس پر اپوزیشن ارکان اسمبلی احتجاجاً اپنی نشستوں سے کھڑے ہو گئے اور انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی پھانسی اور موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کے مطالبات کرتے ہوئے نواز شریف کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی، جس کے جواب میں حزب اقتدار کے بنچوں پر بیٹھنے والی چار سے پانچ خواتین ارکان اسمبلی نے جوابی نعرہ بازی شروع کر دی، دونوں اطراف کے بنچوں کے ارکان نے ایک دوسرے کی قیادت کے خلاف شدید نعرے بازی کی، جس سے پنجاب اسمبلی کے ایوان کا ماحول بدمزگی کا شکار ہو گیا، اس موقعہ پر اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف ملک سے فرار ہونے کے بہانے تلاش کر رہے ہیں، ان کو بھاگنے نہیں دیا جائے گا، صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے سپیکر اسمبلی نے بجٹ پر بحث کو بنیاد پر بنا صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کی ایوان میں آمد کے انتظار کے لئے اسمبلی کی کارروائی 20 منٹ کے لئے موخر کر دی، تاہم جیسے ہی اجلاس کی کارروائی دوبارہ شروع کی گئی تو حزب اختلاف کے بنچوں پر بیٹھے ہوئے اپوزیشن رکن ڈاکٹر مراد راس نے کورم کی نشاندہی کر دی، جس پر سپیکر نے 5 منٹ کے لئے گھنٹیاں بجانے کا حکر دیا، پانچ منٹ بعد جب ایوان میں موجود ارکان اسمبلی کی گنتی کی گئی تو کورم نامکمل پایا گیا جس پر سپیکر نے اجلاس آج صبح 10 بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا، واضح رہے کہ اجلاس کے ایجنڈے میں بحٹ پر بحث شامل نہ تھی تاہم وقفہ سوالات کے دوران محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اور پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر سے متعلق اپوزیشن رکن ڈاکٹر نوشین حامد کے سوال پر بحث عمل میں لائی گئی۔