ہائیکورٹ نے ایف بی آرکو بغیر آڈٹ اور انکوائری تاجروں سے سیلزٹیکس کاریکارڈطلب کرنے سے روک دیا

عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو کے ریکارڈ طلبی کے نوٹسز معطل کرتے ہوئے ایف بی آر سے ستائیس مئی کو جواب طلب کرلیا

پیر 21 مئی 2018 20:02

ہائیکورٹ نے ایف بی آرکو بغیر آڈٹ اور انکوائری تاجروں سے سیلزٹیکس کاریکارڈطلب ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 مئی2018ء) ہائیکورٹ نے ایف بی آرکو بغیر آڈٹ اور انکوائری تاجروں سے سیلزٹیکس کاریکارڈطلب کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو کے ریکارڈ طلبی کے نوٹسز معطل کرتے ہوئے ایف بی آر سے ستائیس مئی کو جواب طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد جمیل نے این سی الیکٹرک کمپنی کی درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کی جانب سے محمد محسن ورک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سیلز ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 38بی کے تحت آڈٹ کے بغیر ریکارڈ طلب نہیں کیاجاسکتا آڈٹ اور انکوائری کے بعد ریکارڈ طلبی کا اختیار بھی کمشنران لینڈ ریونیو کے پاس ہے۔ محمد محسن ورک ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ آڈٹ اور انکوائری کے بغیر ہی اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو تاجروں سے سیلز ٹیکس کے نفاذ کے لئے ریکارڈ کی طلبی کے لئے نوٹس جاری کئے جارہے ہیںدرخواست گزار وکیل نے استدعا کی کہ عدالت بغیر آڈٹ و انکوائری اسسٹنٹ کمشنر ان لینڈ ریونیو کے ریکارڈطلبی کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔

متعلقہ عنوان :