حوثیوں نے مغوی افراد کے لیے افطار اور سحری کا سامان داخل ہونے سے روک دیا

ہر سال رمضان میں ان کے بیٹوں کو شدید گرمی کا عذاب جھیلنا پڑتا ہے،مغوی افرادکی مائوں کی انجمن کا احتجاج

بدھ 23 مئی 2018 17:36

حوثیوں نے مغوی افراد کے لیے افطار اور سحری کا سامان داخل ہونے سے روک ..
صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 مئی2018ء) یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ میں مغوی افراد کی ماؤں کی انجمن نے احتجاج کے دوران اپنے بیٹوں کی رہائی کا مطالبہ کیاہے جن کو باغی حوثی ملیشیا کی جیلوں میں جبری طور پر روپوش رکھا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق بیان میں الزام عائد کیا گیا کہ حوثیوں نے مغوی افراد کے افطار اور سحری کے لیے کھانے پینے کی اشیاء کا داخلہ روک دیا ہے۔

اس کے علاوہ ان افراد کو ہتک آمیز برتاؤ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ہر سال رمضان میں ان کے بیٹوں کو شدید گرمی کا عذاب جھیلنا پڑتا ہے اور اس دوران ہر قسم کے جسمانی اور نفسیاتی تشدد اور اذیت کا سامنا ہوتا ہے۔مغوی افراد کی ماؤں نے عالمی برادری ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے سے فوری مداخلت کی اپیل کی تا کہ تمام مغوی اور جبری روپوش افراد کی رہائی عمل میں لائی جا سکے۔بیان میں حوثی ملیشیا کو اٴْن تمام مغوی افراد کی سلامتی کا ذمّے دار ٹھہرایا گیا جو باغیوں کی جیلوں میں قید ہیں۔ بیان میں زور دیا گیا کہ اس جرم کے مرتکب عناصر کے محاسبہ کیا جانا چاہیے۔