نکاسی آب کے نالے تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے سڑکوں کے علاوہ قریبی دفاتر اور رہائشی مکانات و دکانات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ

عوامی و تجارتی حلقوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حکومتی تعمیراتی اداروں کے علاقوں ضلعی انتظامیہ سے فوری کاروائی کا مطالبہ کر دیا

جمعرات 24 مئی 2018 21:57

ڈیرہ اسماعیل خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مئی2018ء) حکومتی تعمیراتی اداروں کی ناقص منصوبہ بندی کے باوجود اربوں روپے کے فنڈز سے تعمیر ہونیوالی سڑکوں کے ساتھ نکاسی آب کے نالے تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے سڑکوں کے علاوہ قریبی دفاتر اور رہائشی مکانات و دکانات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ،عوامی و تجارتی حلقوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور حکومتی تعمیراتی اداروں کے علاقوں ضلعی انتظامیہ سے اس بارے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق موجودہ دور میں منتخب نمائندوں کے فنڈز سے حکومتی تعمیراتی اداروں کی طرف سے تعمیر ہونے والے ترقیاتی منصوبہ جات کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ان منصوبوں کو نقصان پہنچنے کے ساتھ ساتھ قریبی آبادی کے سرکاری و پرائیویٹ دفاتر اور مکانات کو نقصان پہنچ سکتا ہے اس وقت کچہری روڈ کی تعمیر کے دوران نکاسی آب کا نالہ تعمیر نہیں ہورہا،ملتان روڈ ،فقیرنی گیٹ کے ساتھ اورشیخ یوسف سے باب ڈیرہ تک روڈ کی تعمیر کے ساتھ نکاسی آب کا نالہ تعمیر نہیں کیا گیا جسکی وجہ سے ان علاقوں میں بارشی اور نکاسی آب کامسئلہ درپیش ہوسکتا ہے عوامی و تجارتی حلقوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں ،منتخب عوامی نمائندوں اور حکومتی تعمیراتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ان ترقیاتی منصوبہ جات اور دیگر تعمیر ہونے والے تعمیراتی منصوبوں کے ساتھ بھی نکاسی آب کے نالے تعمیر کر کے ان منصوبوں کو نقصان ہونے سے بچایا جائے۔

متعلقہ عنوان :