کوئٹہ ، خیبر پشتونخوا حکومت کا فاٹا انضمام مسئلے پر جمعیت علماء اسلام کے عہدیداروں اور کارکنوں پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں،سید محمد فضل آغا

جمہوری انداز میں جدوجہد کرنیوالوں پر تشدید نہیں کیا جا سکتا موجودہ حکومت سے حساب لیا جائے گا،ایڈیشنل سیکرٹری جمعیت علماء اسلام

اتوار 27 مئی 2018 22:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری و سابق گورنر بلوچستان سید محمد فضل آغا نے کہا ہے کہ خیبر پشتونخوا حکومت نے فاٹا انضمام کے مسئلے پر جمعیت علماء اسلام کے عہدیداروں اور کارکنوں پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس طرح تو کسی بھی معاشرے میں جمہوری انداز میں جدوجہد کرنیوالوں پر تشدید نہیں کیا گیا موجودہ حکومت سے ضرور حساب لیا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے رہائش گاہ پر مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ فاٹا خیبر پختونخوا انضمام کے حوالے سے اپنے فیصلے مسلط کرنے کے بجائے فاٹا کے عوام سے پوچھا جائے کہ وہ خیبر پختونخوا میں ضم ہونا چاہتے ہیں یا اپنا الگ صوبے کا قیام چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر فاٹا کو الگ صوبہ بنایا جاتا تو فاٹا کے عوام کا قومی اسمبلی، سینیٹ میں اپنی نشستیں ہوتی جس سے فاٹا کے عوام اور علاقے کے مسائل کو مزید بہتر طریقے سے حل ہوتے انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام نے ہمیشہ ملک کی سالمیت کے لئے پاک فوج کے ساتھ ہر اول دستہ کا کردار ادا کیا ہے فاٹا کے قبائلیوں نے ہمیشہ ملک کے دشمن کو منہ تھوڑ جواب دینے کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا ہے انہوں نے کہا کہ جس طرح خیبر پشتونخوا حکومت نے فاٹا انضمام کے مسئلے پر جمعیت علماء اسلام کے عہدیداروں اور کارکنوں کے پر امن احتجاج پر تشدد کی جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اس طرح تو کسی بھی معاشرے میں نہیں ہوا کہ جمہوری انداز میں جدوجہد کرنیوالوں پر تشدید نہیں کیا گیا وقت آنے پر موجودہ حکومت سے ضرور حساب لیا جائے گا۔