آزاد جموں وکشمیر اسمبلی کا اجلاس، عبوری آئینی ایکٹ 1974ء میں ضروری ترامیم بارے بل پیش کرنے کیلئے قواعد معطل کردیئے گئے

پیر 28 مئی 2018 19:44

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2018ء) آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر سردار فاروق احمد طاہر کی صدارت ہونے والے اجلاس میں آزاد کشمیر کے وزیر قانون و پارلیمانی امور چوہدری جاوید اختر نے قواعد معطل کرنے کی تحریک پیش کی تاکہ آزاد کشمیر کے عبوری آئین ایکٹ 1974ء میں ضروری ترامیم کے حوالے سے بل ایوان میں پیش کیا جا سکے۔

سپیکر نے قواعد انضباط کار کی دفعہ 227 کے تحت قاعدہ معطل کر دیا۔ اُس کے بعد وزیر قانون و پارلیمانی امور نے عبوری آئین ایکٹ 1974ء میں 13ویں ترمیم کا بل ایوان میں پیش کر دیا۔ ایوان میں ڈاکٹر مصطفیٰ بشیر عباسی ایم ایل اے نے 28مئی1998ء کو ایٹمی دھماکے کرنے پر ایوان میں قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا یہ اجلاس اس امر پر تہنیت کا اظہار کرتا ہے کہ آج کے دن یعنی 28مئی 1998ء کو پاکستان نے بھارت کے چھ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں سات ایٹمی دھماکے کر کے دُنیا میں ساتویں ایٹمی قوت کا اعزاز حاصل کیا اور مملکت خُداداد پاکستان پہلا اسلامی مُلک ہے جس نے ایتمی قوت ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

(جاری ہے)

پوری پاکستانی قوم ہر سال اس دن کو یوم تکبیر کے طور پر مناتی ہے۔ یہ ایوان قائد مسلم لیگ (ن) میاں محمد نواز شریف کو اس وقت بحیثیت وزیر اعظم پاکستان ایٹمی دھماکوں کے حوالے سے دلیرانہ فیصلہ کرنے پر بھر پور خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ جناب میاں محمد نواز شریف نے دُنیا کی با اثر طاقتوں کی جانب سے بھرپور دبائو ڈالے جانے کے باوجود پاکستان کے قومی مفاد میں ایک عظیم فیصلہ کیا جس کے لیے پوری پاکستانی قوم اُن کی احسان مند ہے اور اُن کے اس عظیم کردار کو رہتی دُنیا تک یاد رکھا جائے گا۔

ڈاکٹر مصطفیٰ بشیر عباسی نے کہا کہ یہ تاریخی کارنامہ بھی مُسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے حصے میں آیا جس پر اُنہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر قانون ساز اسمبلی سردار فاروق احمد طاہر نے صدر آزاد کشمیر کا حُکم پڑھ کر سنایا اور اسطرح قانون ساز اسمبلی کا اجلاس ایک روز جاری رہنے کے بعد غیر معینہ مُدت کے لیے مُلتوی ہو گیا۔