پشاور:کوہاٹ میں ناجائز ہتھیاروں کے خلاف آپریشن

بڑی تعداد میں اسلحہ ا وردھماکہ خیز مواد برآمد کرلئے گئے جبکہ ممنوعہ اور غیر لائسنس یافتہ اسلحہ کے خلاف خصوصی مہم کے دوران پولیس کاروائیوں میںضلع بھر سی154ملزمان کوبھی حراست میںلیا گیا

پیر 28 مئی 2018 22:33

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 مئی2018ء) کوہاٹ میں ناجائز ہتھیاروں کے خلاف آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ ا وردھماکہ خیز مواد برآمد کرلئے گئے جبکہ ممنوعہ اور غیر لائسنس یافتہ اسلحہ کے خلاف خصوصی مہم کے دوران پولیس کاروائیوں میںضلع بھر سی154ملزمان کوبھی حراست میںلیا گیا ہے۔ ضلعی پولیس سربراہ عباس مجید خان مروت کی طرف سے ممنوعہ اور چھوٹے بڑے ہتھیاروں کے خلاف ضلع بھر میں کلین سویپ آپریشن کے حوالے سے خصوصی مہم چلانے کے احکامات کی روشنی میں ایک ہفتے سے جاری آپریشن کے دوران پولیس نے سٹی،ہیڈ کوارٹر،صدر اور لاچی سرکل کے مختلف علاقوں سے بڑی تعداد میں ناجائز اسلحہ اوربارودی مواد برآمد کرکے قبضے میں لئے ہیں ۔

ناجائز اور مہلک ہتھیاروںکے خلاف خصوصی مہم میں حساس معلومات پر ضلع بھر کے تمام تھانوں کی علاقائی حدود میں درجنوں مقامات پرطویل آپریشن کے نتیجے میں اسلحہ ومنشیات رکھنے کے جرم میں 154ملزمان کو بھی حراست میں لیا گیاجنکے خلاف متعلقہ تھانوں میں مقدمات درج کرلئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ایک ہفتے سے جاری بڑے پیمانے پر آپریشن کے دوران پولیس کی آپریشنل ٹیموں کو بڑی تعداد میں جو ناجائز اسلحہ اوبارودی موادملے ہیں ان میں 365عدد میرج بم ،سینکڑوںعدد کریکرز،درجنوں ڈبے چائنہ پٹاخے و دیگرمہلک بارودی موادکے ساتھ ساتھ 29کلاشنکوفیں،9کلاکوفیں،17رائفلیں،33بندقیں، 156پستول،مختلف بور کے 12ہزار کارتوس اورمختلف ہتھیاروں کی134چارجرزشامل ہیں۔

ضلعی پولیس سربراہ عباس مجید خان مروت کے مطابق ممنوعہ اور غیر لائسنس یافتہ ہتھیاروں کے خلاف خصوصی مہم کے تحت جاری بڑے پیمانے پر آپریشن کا مقصد ضلع بھر کو خطرناک ممنوعہ ہتھیاروں سے مکمل طور پر پاک کرنا ہے اور اس حوالے سے کسی کے ساتھ بھی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔دریں انثاء کوہاٹ کے ضلعی پولیس سربراہ عباس مجید خان مروت نے تھانہ جنگل خیل کے ایس ایچ او کو تبدیل کردیا ہے۔

فرائض میں غفلت برتنے پر محمداقبال کومعطل کرکے لائن حاضر کردیا گیا جبکہ انکی جگہ سب انسپکٹر کریمان علی کو ایس ایچ او تھانہ جنگل خیل تعینات کردیا گیا ہے۔ضلعی پولیس سربراہ عباس مجید خان مروت کے دستخط سے جاری اعلامیہ کے مطابق فرائض میں غفلت و لاپرواہی کے مرتکب تھانہ جنگل خیل کے ایس ایچ او محمد اقبال کو انکی منصبی ذمہ داری سے ہٹا کر فوری طور پرمعطل کرکے لائن حاضر کردیا گیاہے جبکہ انکی جگہ تھانہ چھائونی سے سب انسپکٹر کریمان علی کو ایس ایچ او تھانہ جنگل خیل تعینات کرکے نئے منصب کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی۔

یہ اعلامیہ فوری طور پر نافذ العمل ہے اور تبدیل ہونیوالے پولیس افسران کو فوری طور پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔اس کے علاو ہ کوہاٹ پولیس نے لاکھوں مالیت کی منشیات سمگل کرنے کی کوشش بھی ناکام بنا دی ہے۔انڈس ہائی وے پر لاچی کے قریب پولیس کاروائی میں موٹر کارسے چرس کی بھاری کھیپ برآمد کرکے منشیات کے بین الاضلاعی سمگلر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ضلعی پولیس سربراہ عباس مجید خان مروت نے منشیات سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنانے کی پولیس کاروائی کے حوالے سے بتایا کہ ایک خفیہ اطلاع پر کاروائی کرتے ہوئے کوہاٹ انڈس ہائی وے پر لاچی ٹول پلازہ کے قریب تھانہ لاچی کے ہیڈ کانسٹیبل لعل زادہ نے دیگر پولیس پارٹی کے ہمراہ سوموار کی صبح ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی چیکنگ کا سلسلہ شروع کررکھا تھا کہ اس دوران ایک مشکوک موٹر کار نمبرکوہاٹ B-4741کو تلاشی کی غرض سے روک لیا گیا ۔

تلاشی کے دوران پولیس نے موٹر کار کے خفیہ خانے میں چھپائی گئی مجموعی طور پر چھ کلو گرام اعلیٰ کوالٹی کی چرس برآمد کرکے کھجوری خیبر سے تعلق رکھنے والے منشیات کے بین الاضلاعی سمگلر صابر خان ولد حضرت شاہ کو موٹر کار سمیت گرفتار کرلیا ۔پولیس نے چرس سمگل کرنے کے جرم میں گرفتار منشیات سمگلر کے خلاف تھانہ لاچی میں مقدمہ درج کرلیا ہے جس نے ابتدائی پوچھ گچھ میں لاکھوںمالیت کی چرس خیبرایجنسی سے صوبے کی جنوبی اضلاع کو سمگل کرنے کا اعتراف جرم کرلیا ہے جبکہ زیر حراست منشیات سمگلر سے پکڑی گئی چرس سمگلنگ کے سلسلے میںمزید تفتیش جاری ہے۔