نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے ’’ احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، جسٹس (ر)جاوید اقبال

نیب کراچی کا 10 ہزارایکڑ سرکاری ارضی قبضہ مافیا سے آزاد کروا کر سندھ حکومتکے حوالے کرنے کا اقدام قابل تعریف ہے،نیب نے گزشتہ 7 ماہ میں 240 افراد کو گرفتار کیا ، 230 افراد کے خلاف معزز ’ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کیئے ، یہ نیب کی 7 ماہ میں ایک ریکارڈ کامیابی ہے، نیب کے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے بلا امتیاز اقدامات بارآور ہورہے ہیں چیئرمین قومی احتساب بیورو کا اجلاس سے خطاب

منگل 29 مئی 2018 17:35

نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے ’’ احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر سختی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2018ء) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے ’’ احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، نیب کراچی کا حکومت سندھ کی 10 ہزارایکڑ سرکاری ارضی قبضہ مافیا سے آزاد کروا کر حکومت سندھ کے حوالے کرنے کا اقدام قابل تعریف ہے،نیب نے گزشتہ 7 ماہ میں 240 افراد کو گرفتار کیا جبکہ 230 افراد کے خلاف معزز ’ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کیئے ہیں جو کہ نیب کی 7 ماہ میں ایک ریکارڈ کامیابی ہے،قوم نیب کے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے بلا امتیاز اقدامات بارآور ہورہے ہیں۔

منگل کوچیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے نیب ہیڈکوارٹرز میں ایک اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نیب کراچی ریجنل بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب کراچی نے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی ہدایت پر بڑی کاروائی کرتے ہوئے جامشورو ضلع کی تحصیل تھانہ بولا خان میں واقع حکومت سندھ کی10 ہزار ایکڑ سرکاری زمین قبضہ مافیا سے آزاد کروا کر سندھ حکومت کو واپس دلوا دی ہے،مذکورہ سرکاری زمین کے 731 ایکڑ ایراضی تھانہ بولا خان تحصیل کی دیھ بابر بند میں واقع ہے جبکہ باقی زمین دیگر دیہون میں واقع ہے اس ضمن میں نیب کراچی نے 17 اپریل 2018 کو محکمہ ریوینیو کے تین ملازمین کو گرفتار کیا گیا تھا جو ریوینیو ریکارڈ میں جعلی اندراج میں ملوث تھے انہوں نے قبضہ مافیا سے مل کر سرکاری املاک کو نقصان پہنچاتے ہوے ہیرا پھیری کے تحت غیر سرکاری کر کہ قبضہ مافیا کو فروخت کرنے میں ملوث تھے۔

جبکہ اس ضمن میں نیب کراچی نے شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کی جس سے سپر ہائی وے اور ارد گر د میں واقع مذکورہ 1000 ہزار ایکڑ سرکاری زمین جس کی مالیت تقریباًً 75 ارب ہے، جعلسازی کے ذریعے مختلف ہاؤ سنگ سکیمز کو الاٹ کی گئی تھیں ،جو کہ جامشورو ضلع کے ریونیو حکام سے مسترد کروا کر دوبارہ سندھ حکومت کو واپس دلوا دی ہے۔دوسری جانب ریوینیو حکام حکومت سندھ نے نیب کراچی کی اس بڑی اور انتہائی اہم کاروائی کے بعد مذکورہ سرکاری زمین پر خرید و فروخت سرٹیفکیٹ جاری کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے نیب کراچی نے حکومت سندھ کی 10ہزا ر ایکڑ سرکاری زمین کو غیر سرکاری کرنے اور قومی املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث بدعنوان عناصر کے خلاف تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمہ اور اس ناسور سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے پر عمل پیرا ہے۔ ’’ احتساب سب کیلئے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیر ا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی گزشتہ7 ماہ کی کارکردگی سے ظاہر ہو تا ہے کہ وہ بلا تفریق احتساب کی پالیسی پر عمل کررہا ہے جو کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے۔ پوری قوم نے نیب کے عملی اقدامات کو سراہا ہے۔

قوم نیب کے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے بلا امتیاز اقدامات بارآور ہورہے ہیں۔ نیب نی11 اکتوبر2017 کے چئیرمین نیب کا منصب سنبھالنے کے بعد تقریباًً 7 ماہ میں2 ہزار ملین روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں جبکہ بدعنوان عناصر سے قوم کی لوٹی ہوئی رقم کی برآمدگی کا عمل جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 7 ماہ میں 240 افراد کو گرفتار کیا جبکہ 230 افراد کے خلاف معزز ’ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کیئے ہیں جو کہ نیب کی 7 ماہ میں ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے ڈی جی نیب کراچی کی نگرانی میں نیب کراچی کی کارکردگی کو سراہا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ نیب کراچی بدعنوانی کے خاتمہ اور اس ناسور سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کیلئے احتساب سب کیلئے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیر ا رہے گا۔