بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم میں تیزی سے اضافہ ملکی معیشت پر شدید منفی اثرات مرتب کر رہا ہے، بھارتی اخبار

بدھ 30 مئی 2018 15:06

نئی دہلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2018ء) بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم میں تیزی سے اضافہ ملکی معیشت پر شدید منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق 2007ء سے لے کر 2016ء کے دوران بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم کے ارتکاب میں 83 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا ۔ عالمی بنک کی ایک اور رپورٹ کے مطاق اس صورتحال کے نتیجہ میں 2004ء سے 2012ء کے دوران دو کروڑ ملازمت پیشہ بھارتی خواتین جو نیویارک، لندن اور پیرس کی مجموعی آبادی کے برابر ہیں اپنی ملازمتوں کو خیر باد کہنے پر مجبور ہو گئیں جو بھارتی معیشت کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے۔

میک کنسے گلوبل انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق ملکی بھارت میں 2025 ء تک ملکی معیشت میںخواتین کے بھرپور کردار سے جی ڈی پی میں 51.50 لاکھ کروٖڑ روپے کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

بھارت میں اس وقت 27 فیصد خواتین ملازمت پیشہ ہیں ۔بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مارکیٹنگ ایگزیکٹو کی حیثیت سے کام کرنے والی خاتون نے بتایا کہ خواتین کے خلاف بڑھتے جرائم نے انہیں شدید عدم تحفظ کا شکار کر دیا ہے ۔

اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے انہیں اپنی تنخواہ کا بڑا حصہ خرچ کر کے اپنی گاڑی خریدنا پڑی اور ڈرائیور رکھنا پڑا جن کے بغیروہ گھرسے باہر نکلنے کا تصور بھی نہیں کرسکتیں۔ اس کے علاوہ وہ جب بھی گھر سے باہر جاتی ہیں ٹیزر گن اور پیپر سپرے ضرور ساتھ رکھتی ہیں۔ نئی دہلی میں ہی ایک ملٹی نیشنل کمپنی میںاہم عہدے پر تعینات خاتون نے بتایا کہ انہوں نے اپنے اور اپنے بچوں کے تحفظ کی خاطر اپنے گھر میںخطیر رقم خرچ کرکے ایک درجن کے قریب سکیورٹی کیمرے نصب کرائے ہیں۔

ایک اور خاتون نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹیوں کے تحفظ کی خاطر اپنی بنک کی ملازمت چھوڑ دی جو اگر جاری رہتی تو انہیں صرف تنخواہ کی مد میںایک کروڑ 35 لاکھ روپے ملتے۔دہلی یونیورسٹی کی طالبات سے ایک سروے کے دوران یہ انکشاف ہو اکہ اس یونیورسٹی کی چالیس ہزار سے زیادہ طالبات یونیورسٹی آنے جانے کے لئے طالب علموں کے مقابلہ میں 20 ہزار روپے ماہانہ زیادہ اخراجات پر مجبور ہیں تاکہ اس سفر کے دوران جنسی ہراسگی سے بچ سکیں۔

نئی دہلی میں مقیم ایک خاتون نے بتایا کہ وہ نرسنگ کا کورس کر رہی تھی اور اس کی تکمیل پر ملازمت کے ذریعے اپنے مالی حالات بہتر بنانے بارے پر امید تھی لیکن اس کے پڑوس میں مقیم ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعہ کے بعد اس کے گھر والوں نے خوف کی وجہ سے اس کے گھر سے باہر نکلنے پر ہی پابندی لگا دی اور اس کے مالی حالات بہتر بنانے کے خواب چکنا چور ہوگئے۔

بھارت میں خواتین اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات تسلسل کے ساتھ سامنے آرہے ہیں جن کو روکنے کے لئے حکومت کی طرف سے ایسے جرائم کی سزائیں سخت کرنے جیسے اقدامات بھی غیر موثر ثابت ہو رہے ہیں اور اس صورتحال سے نہ صرف بھارتی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے بلکہ خواتین کو ملازمت دینے والی غیر ملکی کمپنیاں بھی پریشان ہیں ۔اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ بھارت ایسے ملک کی مثال ہے جہاں خواتین کے خلاف تیزی سے بڑھتے جرائم روکنے میں ناکامی ملکی معیشت پر شدید منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔