چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی انصاف کی بر وقت ،بلا تعطل فراہمی کیلئے ماڈل کورٹس میں مزید توسیع کی ہدایت

ماڈل سول کورٹس کو بقیہ 32 اضلاع میں توسیع دینے کے علاوہ تمام اضلاع میںماڈل فیملی کورٹس بھی قائم کر دی گئیں

جمعرات 31 مئی 2018 16:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2018ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد یاور علی نے ماڈل کورٹس کی اہمیت کے مدِّ نظر انصاف کی بر وقت اور بلا تعطل فراہمی کے لیے ماڈل کورٹس میں مزید توسیع کی ہدایت کر دی ۔ تفصیلات کے مطابق سالہا سال سے زیرِ التوا فوجداری مقدمات بالخصوص قتل، منشیات اور دیگر سیشن مقدمات کے جلد فیصلہ جات کے لیے جسٹس آصف سعید خان کھوسہ جج سپریم کورٹ کی راہنمائی میں ابتدائی طور پر فروری2017 میں ماڈل سیشن کورٹ چار اضلاع ، اٹک ، چنیوٹ ، نارووال اور وہاڑی میں قائم کی گئیں۔

بعد ازاں اِس ماڈل کو لودھراں، منڈی بہاؤ الدین اور راولپنڈی کے اضلاع تک توسیع دی گئی۔ ماڈل سیشن کورٹس کی بہترین کارکردگی کومدِّ نظر رکھتے ہوئے معززچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے اس منصوبے کو دیوانی مقدمات کی حد تک توسیع دینے کی ہدایت کی،نتیجتاً ضلع بہاولنگر، جہلم ، مظفر گڑھ اور راولپنڈی میں ماڈل سول کورٹس برائے تجویز مقدمہ(ٹرائل) اور اپیل قائم کی گئیں۔

(جاری ہے)

بعد از قیام تا دسمبر 2017ماڈل کورٹس نے ان اضلاع میں کام کرتے ہوئے 5,384فوجداری اور15,854 دیوانی ، کُل21,238مقدمات کا فیصلہ کیا۔30دسمبر 2017ء کو باقی اضلاع میں بھی ماڈل کورٹس قائم کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں، جس کے نتیجے میںتمام اضلاع میں ماڈل کورٹس نے کام کیا اور9فروری2018تک 8,366مقدمات نمٹائے۔چیف جسٹس معزز عدالتِ عالیہ جسٹس محمد یاور علی نے بھی ماڈل کورٹس کی اہمیت کے مدِّ نظر انصاف کی بر وقت اور بلا تعطل فراہمی کے لیے ماڈل کورٹس میں مزید توسیع کی ہدایت کی اورماڈل سول کورٹس کو بقیہ 32 اضلاع میں توسیع دینے کے علاوہ تمام اضلاع میںماڈل فیملی کورٹس بھی قائم کر دی گئی ہیں۔