لائیو سٹاک سیکٹر سے وابستہ 8کروڑ سے زائدافراد وغریب کسانوں کو بھینسوں کی خرید کیلئے بلاسود قرضے دے کر ڈیری ڈویلپمنٹ کو زبر دست فروغ دیا جا سکتا ہے، ماہرین لائیو سٹاک

ہفتہ 2 جون 2018 14:03

فیصل آباد۔2 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2018ء) ماہرین لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 8کروڑ سے زائدلوگوں کا روزگار لائیوسٹاک سے وابستہ ہے اس لیے لائیو سٹاک سیکٹر کو فروغ دے کر غربت کا خاتمہ یقینی بنایا جا سکتاہے۔ایک ملاقات کے دوران انہوںنے کہا کہ ڈیری مصنوعات کے فروغ اور ان کی زیادہ سے زیادہ برآمد کیلئے قومی ڈیری پالیسی کی اشد ضرورت ہے ۔

انہوںنے کہا کہ اگر پاکستان ڈیری ڈویلپمنٹ کمپنی اور حکومت کے دیگر اداروں کے اشتراک سے غریب کسانوں کو بھینسوں کی خرید کیلئے بلاسود قرضے ادا کئے جائیںتو ڈیری ڈویلپمنٹ کو زبر دست فروغ حاصل ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ڈیری فارمز کے قیام ، کولنگ ٹینکس کی فراہمی، کمیونٹی فارمنگ کے فروغ ، بائیو گیس پلانٹس کی تنصیب ، رورل سروسز پرووائیڈر پروگرام کی افادیت کے ذریعے دودھ کی پیداوار کوبڑھانے کے ساتھ ساتھ اسے زیادہ دیر تک محفوظ رکھا جا سکتاہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے انکشاف کیا کہ پاکستان میں مناسب سہولیات نہ ہونے کے باعث سالانہ 8سی10ارب لیٹر دودھ ضائع ہو رہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ ملک بھر میں فوری طور پر کم ازکم 40سے 50 ہزار ملک کولنگ ٹینکس کی فراہمی کیلئے اقدامات کرے کیونکہ اس وقت موجود 10سی11ہزار ملک کولنگ ٹینکس دودھ کی پیداوار کے لحاظ سے ناکافی ہیں۔ انہوں نے سفید انقلاب لانے کیلئے حکومت سے مزید فنڈز کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :