امریکہ نے فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے سلامتی کونسل میں پیش کردہ قرارداد کو ویٹو کر دیا

فلسطینیوں کے تحفظ پر مبنی بل یک طرفہ اور اخلاقی طور پر بوگس ہے ،اسرائیل پر داغے گئے راکٹس کا ذکر تک نہیں،امریکہ قرار داد کے حق میں 10 ووٹ،مستقل رکن برطانیہ اورعبوری اراکین پولینڈ، ہالینڈ اور ایتھوپیا غیر جانبدار رہے بل کا معاملہ جنرل اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، کویتی مندوب منصورالا اطیبی

ہفتہ 2 جون 2018 20:17

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جون2018ء) امریکہ نے فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے سلامتی کونسل میں پیش کردہ قرارداد کو ویٹو کر دیا، قرار داد کے حق میں 10 ملکوں نے ووٹ دیا،کونسل رکن برطانیہ اور عبوری ارکان پولینڈ، ہالینڈ اور ایتھوپیا نے غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا،امریکہ نے فلسطینیوں کے تحفظ پر مبنی بل کو یک طرفہ اور اخلاقی طور پر بوگس قرار دے دیا، بل کا معاملہ جنرل اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق قرار داد کے حق میں 10 ملکوں نے ووٹ دیا تو کونسل رکن برطانیہ اور عبوری ارکان پولینڈ، ہالینڈ اور ایتھوپیا نے غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا۔متحدہ امریکہ نے فلسطین کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کردہ مسودہ قرار داد کو ویٹو کردیا ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے عبوری رکن کویت کی جانب سے کونسل میں پیش کردہ مسودہ قرار داد کہ جس پر تقریبا دو ہفتوں سے بحث جاری تھی کو کل رائے دہی کے لیے پیش کیا گیا۔

اس قرار داد کے حق میں 10 ملکوں نے ووٹ دیا تو کونسل رکن برطانیہ اور عبوری ارکان پولینڈ، ہالینڈ اور ایتھوپیا نے غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا۔دوسری جانب امریکہ کی جانب سے غزہ کے پر تشدد واقعات کے ذمہ دار ٹہرائے جانے والے حما س کی مذمت کرنے پر مبنی مسودہ لازمی 9 ووٹ نہ پڑنے پر مسترد کر دیا گیا ۔امریکہ کی اقوام متحدہ میں دائمی مندوب نکی ہیلی کا کہنا ہے کہ مسودہ میں حماس کے اسرائیل پر راکٹ حملوں کا ذکر نہ آنے پر اسے ویٹو کیا گیا ہے۔

انہوں نے فلسطینیوں کے تحفظ پر مبنی اس بل کو یک طرفہ اور اخلاقی طور پر بوکس ہونے کے طور پر بیان کیا ہے۔مسودے پر رائے شماری کے بعد مستقل اور عبوری ارکان کے نمائندوں نے فلسطینیوں کے لیے تحفظ میکانزم کے قیام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ادھر کویت کے دائمی مندوب منصورالا اطیبی کا کہنا ہے کہ ہم اس بل کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کرنے کی سوچ رکھتے ہیں۔