ایم ایم اے کسی قسم کے غیر جمہوری اور غیر آئینی طرز عمل کو قبول نہیں کرے گی ‘ذکر اللہ مجاہد

صحافی اپنے قلم کے ذریعے معاشرتی برائیوں کو اجاگرکریں نہ کہ قلم کی عصمت کا سودا کریں ‘افطار ڈنر میں گفتگو

منگل 5 جون 2018 17:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جون2018ء) امیر جماعت اسلامی و صدر متحدہ مجلس عمل لاہور ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ میڈیا معاشرے کے ایک اہم ستون کی حیثیت اختیار کر چکا ہے جبکہ میڈیانے عوام میں شعور اجاگر کرنے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے، اہل قلم اگر اپنی طاقت کا درست استعمال کریں تو ملک میں بڑا انقلاب برپا کر سکتے ہیں ،صحافی بحیثت مسلمان اپنی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے کرپٹ اور مفاد پرست لوگو ں سمیت معاشرتی برائیوں کو اجاگر کریں نہ کہ قلم کی عصمت کا سودا کریں ۔

ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز انہوں نے صحافی برادری کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر میںگفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف ، صوبائی سیکرٹری اطلاعات محمد فاروق چوہان ، صدر الخدمت فائونڈیشن لاہور عبدالعزیز عابد ، ڈپٹی سیکرٹری ایم ایم اے و سیکرٹری سیاسی کمیٹی چوہدری محمود الاحد لاہور ، سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی لاہور اے ڈی کاشف ، چوہدر ی محمد آصف ، رہنماء جماعت اسلامی عبدالحفیظ اعوان و دیگر رہنمائوں سمیت بڑی تعداد میں اہل قلم لاہور نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات وقت پر ہونے چاہیے اس حوالے سے میڈیا کا کردارمنصفانہ ہونا ہو اور میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اہل قلم تمام سیاسی قوتوں کو اپنی پسند اور نا پسند سے بالاتر ہو کر عوام تک محب وطن اور کرپشن سے پاک قیادت کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں ۔ ہمارا ملک چوروں ، لیٹروں یا خاندانی سیاست کرنے والوں اور جاگیرداروں کی میراث نہیں کہ جس طرح چاہے اس کو لوٹا جائے اب میڈیا جیسے ذرائع ہوتے ہوئے بھی اگر کوئی سیاست دان ملک و قوم کے ساتھ اخلاص کا مظاہرہ نہیں کرتا تو میڈیا کو محب وطنی کا ثبوت دیتے ہوئے عوام اور اعلیٰ عدالیہ تک آواز پہنچانی چاہیے ۔

ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہاکہ ایم ایم اے دینی قوتوں کا اتحاد ملک وقوم کیلئے ایک خوبصورت امید کی کرن ہے کیونکہ ایم ایم اے کے اتحادیوں کے اوپر کوئی کرپشن کا داغ نہیں ، کسی پانامہ جیسی لیکس میں ان کا ذکر نہیں ، کسی عدالت میں ان کے خلاف کو ئی کیس نہیں تو ایسے میں موجود ہ سیاستدانوں کے مقابلے میں ایم ایم اے کی قیادت ہی ملک وقوم کی امید بن سکتی ہے جو ملک کے بحران اور قوم کے مسائل کا اللہ اور رسول ؐ کے ا حکامات کی روشنی میں مداوا کرسکتی ہے ۔