چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار‘ سی پیک ایک حقیقت بن چکا ہے‘گزشتہ سال دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تجارت 10 ارب ڈالر رہی ہے جو امسال13 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی، ملک سہیل

بدھ 6 جون 2018 11:00

چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار‘ سی پیک ایک حقیقت بن چکا ہے‘گزشتہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جون2018ء) وفاق ایوانہائے صنعت وتجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) کے چیئرمین کو آرڈینیشن ملک سہیل نے کہا ہے کہ امریکہ اور چین کے مابین تجارتی جنگ اور دیگر ممالک سے اسکی کشمکش سے مختلف ممالک کے مابین ڈالر اور دیگر بین الاقوامی کرنسیوں کے بجائے مقامی کرنسی میں باہمی تجارت کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

اس سے پاکستان سمیت بہت سے ممالک کا دارومدار امریکی ڈالر پر کم ہو رہا ہے۔ پاکستان اور چین نے بھی کرنسی سوائپ ایگریمنٹ کو وسعت دیتے ہوئے اس کاحجم 10 ارب یوآن سے بڑھا کر20 ارب یو آن یا 351 ارب روپے کردیا ہے جس سے پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے پانچ سال قبل کرنسی سوائپ کا معاہدہ کیا تھا جوکاروباری برادری کی عدم دلچسپی کے سبب کامیاب نہیں ہوا مگر اب صورتحال بدل گئی ہے۔

(جاری ہے)

اب پاکستان امریکہ سے دور اور چین کے قریب ہو رہا ہے اور چین پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکتدار جبکہ سی پیک ایک حقیقت بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال دو طرفہ تجارت 10 ارب ڈالر رہی ہے جو امسال13 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی جس میں پاکستانی درآمدات تقریباً 11 ارب ڈالر ہونگی۔انھوں نے کہا کہ چین کو درآمدات کی ادائیگی ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں کرنے سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دبائو کم ہوجائے گااور روپے کی قدر میں کمی کے مسئلہ پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

پاکستان میںسی پیک اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے والی چینی کمپنیاں بھی اپنا منافع ڈالر کے بجائے اپنی ہی کرنسی میں لے جاسکیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے سے چین کو کم جبکہ پاکستان کو زیادہ فائدہ ہو گا اور معاہدے کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔