سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آثارقدیمہ کے حامل ہندو جیم خانہ میں تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت

عدالت نے ناپا کی عمارت بننے میں معاونت کرنے والے سندھ متعلقہ افسران کو فارغ کرنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا

جمعرات 7 جون 2018 21:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 جون2018ء) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں آثارقدیمہ کے حامل ہندو جیم خانہ میں تعمیرات سے متعلق جمعرات کو سماعت ہوئی عدالت میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ سندھ میں جس کا جو دل چاہ رہا ہے وہ کر رہا ہے تھیٹرکھولنے کیلیے شہرمیں کوئی اورجگہ نہیں ملی آثار قدیمہ کی عمارت میں کیس میں تعمیرات کی اجازت دی جائے سندھ ہائی کورٹ اور سندھ اسمبلی میں بھی تھیٹر کھول دیں ا یڈ یشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ ہندو جیم خانہ میں ناپا کو تھیٹرکیلیے زمین تیس سال کیلیے لیز پردی گئی لیز2005 سے شروع ہوئی ہے سندھ ہائی کورٹ نے ناپا کے حق میں فیصلہ دیا تھاسندھ ہائی کورٹ کے فیصلے میں سندھ حکومت کی مرضی شامل تھی ابھی صرف کہہ رہے ہیں اگر یہ باتیں آرڈر میں لکھوا دیں تو مشکل ہوجائے گی عدالت نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو بھی فارغ کریں آثار قدیمہ کی عمارت میں تعمیرات سنجیدہ معاملہ ہے سندھ حکومت تو چاہیے تو بلڈوزرچلا کرتجاوزات کا خاتمہ کردے عدالت نے ناپا کی عمارت بننے میں معاونت کرنے والے افسران کو فارغ کرنے کا حکم دیتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا۔