پاکستان اور تاجکستان کا دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ ،دو طرفہ تجارت میں اضافے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق

صدر مملکت اور تاجک ہم منصب کے درمیان ملاقات میں اہم امو ر پرگفتگو ، ممنون حسین کا کاسا 1000منصوبے کی جلد از جلد تکمیل پر زور

ہفتہ 9 جون 2018 22:24

پاکستان اور تاجکستان کا دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا ..
چنگ ڈاؤ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جون2018ء) پاکستان اور تاجکستان نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دو طرفہ تجارت میں اضافے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا ہے۔یہ اتفاق رائے ہفتہ کو چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کی کونسل کے اٹھارہویں اجلاس کے موقع پر صدر مملکت ممنون حسین اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف کے درمیان ملاقات کے دوران پایا گیا۔

دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیل سے مشاورت کی،قریبی تعلقات پر اطمینان کا اظہار اور دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے دونوں ملکوں کے مابین دو طرفہ اقتصادی صلاحیت کا جائزہ لیا اور دو طرفہ تجارت میں اضافے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔

(جاری ہے)

صدر مملکت ممنون حسین اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف نے تجارت،معیشت،سرمایہ کاری،ثقافت،تعلیم ،سائنس و ٹیکنالوجی اوردفاع کے شعبوں میں تعاون کے مختلف پہلووں کا بھی جائزہ لیا۔

اس موقع پر پاکستان کی توانائی ضروریات کا حوالہ دیتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین نے کاسا۔1000منصوبے کی جلد از جلد تکمیل پر زور دیا اور تاجکستان کے راستے وسطی ایشیائ کیساتھ رابطوں کو فروغ دینے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ایس سی ا و رکن ممالک کے حکومتی سربراہان کی کونسل کے 17ویں اجلاس میں شرکت کامنتظر ہے جو رواں سال اکتوبر کو تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں منعقد ہو رہا ہے۔

تاجکستان کے صدر امام علی رحمانوف نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش ظاہر کی جس سے دونوں ملکوں کے عوام کی معیشت اور خوشحالی میں اضافہ ہو۔دونوں رہنماوں نے بات چیت کے دوران علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال اور علاقائی امن و سلامتی کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔