صدر مملکت کی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سربراہ اجلاس میں اردو میں خطاب زندہ اور خود مختار قوموں کی علامت ہے، ساجد علی نقوی

اردو زبان کے نفاذ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے متعینہ مقاصد کیلئے استعمال کی خا طر جلد اقدامات کئے جائیں،قائد ملت جعفریہ پاکستا ن

منگل 12 جون 2018 22:26

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جون2018ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے صدر مملکت کی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سربراہ اجلاس میں اردو میں خطاب کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ یہ نہ صرف مستحسن اقدام ہے بلکہ زندہ اور خود مختار قوموں کی علامت ہے کہ وہ اپنی زبان، کلچر اور ثقافت کو اہم سمجھتے ہیں ، اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، اردو زبان کے نفاذ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے متعینہ مقاصد کیلئے استعمال کی خا طر جلد اقدامات کئے جائیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے چین میں ہونیوالے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے اردو میں خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ اردو زبان میں صدر مملکت کا بین الاقوامی فورم پر خطاب نہ صرف مستحسن اقدام ہے بلکہ زندہ اور خود مختار قوموں کی علامت بھی ہے کہ وہ اپنی زبان، کلچر اور ثقافت کو اہم سمجھتے ہیں اور دنیا کے ساتھ باہمی احترام اور مساوی بنیادوں پر تعلقات استوار کرنے کے خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

علامہ سید ساجد علی نقوی نے زور دیتے ہوئے کہاکہ اس روایت کو ترک کرنے کی بجائے مزید مضبوط اور فعال طریقے سے رواج دینے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی نمائندگی کرنے والی شخصیات بین الاقوامی سطح پر نہ صرف اپنی قومی شناخت کو مزید مضبوط بنائیں بلکہ اس سے پاکستانی کلچر، ثقافت اور زبان بھی مزید ترویج پائے گی علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہاکہ اردو کے متعینہ مقاصد کیلئے استعمال کی خا طر سپریم کورٹ کے فیصلے پر بعض اقدامات اٹھائے گئے لیکن انہیں پھر ترک کردیاگیا ، ہم ایک مرتبہ پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ قومی زبان اردو کے فروغ کیلئے اور اسے صحیح معنوں میں قومی زبان تسلیم کرتے ہوئے باضابطہ دفتری زبان بنایا جائے اورضروری اردو میں تراجم کرائے جائیں اور ہنگامی بنیادوں پر جلدمزیدضروری اقدامات بھی اٹھائے جائیں۔