بلوچستان کے مفادات ہمیشہ سے عزیز رہے ہیں ِ،گورنر بلوچستان کا عہدہ بھی اصولوں کی بنیادپر ٹھکرایا،جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ

ْملک وبلوچستان کے مفادات کا تحفظ شروع دن سے ہماری اولین ترجیحات رہی ہیں، سابق وفاقی وزیر

جمعرات 14 جون 2018 18:13

نوشکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2018ء) مسلم لیگ (ن)کے صوبائی صدر سابق وفاقی وزیر جنرل(ر)عبدالقادر بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان کے مفادات ہمیشہ سے عزیز رہے ہیں گورنر بلوچستان کا عہدہ بھی اصولوں کے بنیادپر میں نے ٹھکرایاہے ،ملک وبلوچستان کے مفادات کا تحفظ شروع دن سے ہماری اولین ترجیحات رہی ہیں،عوام کی خدمت کے لئے انتخابی میدان میں اتر آیاہوں،سیاست کے آخری پانچ سال بھی عوام اور حلقہ کے عوام کے خدمت کرنا چاہتاہوں ،بلوچستان کے عوام نے ہمیشہ عزت دی ،پارٹی عوام کے ہوتے ہیں اور عوام سے ہی پارٹی بنتے ہیں ،عوامی طاقت کے بغیر کوئی جماعت نہیں چل سکتی ،باپ پارٹی بھی تب تک چلے گی جب تک نگہبان موجود ہیں اس لئے جب سرکاری نگہبان چلے گئے تو پارٹی وجود بھی دم توڑدیگی ،باپ پارٹی کوئٹہ سے ہی باہر نہیں نکل پارہی ہے ،انتخابات کوئی مٹھائی نہیں ،مصنوعی بندوبست کرنے والوں کی مثال گملے کی ہے جب تک گملہ رہیگی پھول خوشبو دیتے رہیں گے جب گملہ ٹوٹ گیا تو پھول بھی ہمیشہ کے لئے بکھر جائیں گے ،باپ پارٹی کے افواہیں سننے میں مل رہی ہے کہ پارٹی اوپر کے جانب اشارے کرکے افواہیں پھیلارہے مگر کبھی بھی نام لینے سے کتراتے ہیں عوام کبھی بھی ضمیرفروش نہیں ہوسکتے کہ وہ کسی کے حکم پر ووٹ دیں اور ایسا کوئی مثال بلوچستان ،پاکستان یا پھر دنیا میں نہیں ملتی ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشکی میں قبائلی عمائدین اور نوجوانوں کے وفود سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر ممتاز قبائلی رہنماء حاجی عبدالرشید بادینی،حاجی نوراللہ بادینی و دیگر بھی موجود تھے ،عبدالقادر بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے پسماندگی کے زمہ دار سابق آزمائے ہوئے چہرے ہیں اور وہی پرانے چہرے نئے ناموں کے ساتھ ایک مرتبہ پھر عوام کو بیوقوف بناکر اقتدار کے منصب پر براجمان ہوناچاہتے ہیں ،بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار پاکستان یا بلوچستان حکومت ہرگز نہیں دے سکتے بلکہ اپنی روزگار کے لئے اپنے سرزمین کے اندر چھپی وسائل کو باہر نکالنا ہوگابلوچستان اور خصوصا چاغی معدنی وسائل سے مالامال سرزمین ہے صرف ریکوڈ ک پراجیکٹ سے بلوچستان کو120ارب کی آمدن متوقع ہے اوردوسری طرف بلوچستان حکومت کی سالانہ بجٹ صرف 60ارب بنتی ہے اس لئے اپنے وسائل کو بروئے کار لاکر بلوچستان کی پسماندگی ،غربت ،بیروزگاری کاخاتمہ کیا جاسکتاہے ،اللہ پاک کے کرم سے مجھ میں زبان اور کام کرنے کی مکمل صلاحیت موجودہے اس لئے عوام نے اگر موقع دیا تو اس ریجن کے دیرینہ مسائل کا خاتمہ کرسکیں گے ،رشوت ،کمیشن خوری کبھی کی ہے اور نہ کرنے کی خواہش ہے ،گزنلی زیروپوائنٹ کو فعال بناکر نہ صرف نوشکی بلکہ پورے ریجن میں تجارت وروزگار کا خاتمہ ممکن ہے ،اپنی اس عمر وسیاست کے آخری پانچ سالوں میں اس ریجن کے لئے کچھ یادگار کرناچاہتاہوں ،نوشکی سے دیرینہ تعلق وقرابت رہی ہے جبکہ چاغی سے گہراودیرینہ تعلق رہاہے اس لئے اپنے بھائیوں کے لئے خدمت کا موقع چاہتاہوں ،خاران ،واشک اور پنجگورکے لئے خدمت کی ہے اور وہاں بڑے بڑے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایاہے اس لئے نوشکی وچاغی کے عوام خاران اور متعلقہ اضلاع میں ہمارے کام دیکھ کر کارکردگی کے بنیادپر ووٹ دینے کا فیصلہ کریں ۔