کوئٹہ، اسسٹنٹ کمشنرکا عید پر غریب تاجروں ، ریڑھی بانوں ، پھل فروشوں کیخلاف کریک ڈائون قابل مذمت ہے ،پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع کوئٹہ

لیکن بیجا کریک ڈائون،تشدد جیسے عوام وتاجر دشمن اقدامات کے باعث شہریوں اور تاجروں میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے، بیان

جمعرات 14 جون 2018 22:13

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جون2018ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع کوئٹہ کے جاری کردہ بیان میں کوئٹہ شہر کی خاتون اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے آئے روز ماہ رمضان کے الوادعی دنوں میں عید کے موقع پر غریب تاجروں ، ریڑھی بانوں ، پھل فروشوں کیخلاف کریک ڈائون کرنے کی شدید مذمت کی گئی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے آئے روز جناح روڈ ، باچا خان چوک ، قندھاری بازار ، بلدیہ پلازہ ووگردنواح میں غریب ریڑھی بانوں ، دکانداروں ، تاجروں ، پھل فروشوں ، تھڑے والوں کو کیخلاف سستی شہرت اور ترقی کی راہ ہموار کرنے کیلئے ان غریبوں کی روزی بند کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے ۔

اپنے مخصوص اہلکاروں کے ذریعے فوٹو سیشن کرتے ہوئے دکانداروں کے سامان کو ضائع کردینے ، ساتھ لیجانے ، توڑ پوڑ کرنے اور دکانوں کو سیل کردینا معمول بن چکاہے ۔

(جاری ہے)

اور بعد ازاں کچھ لو کچھ دو کے ذریعے دکانوں کو واپس کچھ عرصے کیلئے کھول دیا جاتا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر قانو ن کے دائرہ کار میں رہ کر شہریوں ،تاجروں کو اعتماد میں لیکر خوش اسلوبی کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے جس کے بدولت انتظامیہ اور شہریوں وتاجروں کے مابین قانون کی عزت واحترام اوربالادستی بھی ہوگی۔

لیکن بیجا کریک ڈائون،تشدد جیسے عوام وتاجر دشمن اقدامات کے باعث شہریوں اور تاجروں میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے ۔کیونکہ عید سے ایک دن قبل ایسے تاجر وغریب دشمن ناروا اقدامات انہیں ہزاروں روپے کے نقصانات سے دوچار کرنا قابل مذمت عمل ہے ۔مختلف علاقوں سے آئے ہوئے یہ غریب لوگ شہر میں اپنے بچوں اور گھر والوں پیٹ پالنے کیلئے محنت مزدور ی کیلئے آئے ہیں جوکہ صرف نمکو ، چاٹ ، پھل فروشی اور دیگر کھانے پینے ، اشیاء ضرورت کی چیزوں کی فروخت کرتے ہیں انکی آمدنی کتنی ہوگی اگر ان کیخلاف کارروائی کرکے انکی چیزیں کو ضائع کرنے ، توڑ پوڑ کرنے اور دوسری طرف دکانوں کو سیل کرکے جرمانے عائد کیئے جائینگے تشدد کی جائیگی تو کل کو خدانخوستہ کااگر تاجروں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوا تو ناخوشگوار حالات کا سامنا نہ جو کہ کسی صورت اس شہر کے شہریوں کیلئے قابل قبول نہیںہوگا۔

اگر چہ کارروائی کرنی ہی ہے توشہر میں کئی غیر قانونی کام ہورہے ہیں ، فٹ پاتھوں پر قبضے ، مین سڑکوں پر غیر قانونی پارکنگ ، بڑے بڑے پلازوں کی غیر قانونی تعمیر ،ٹریفک کی بدترین صورتحال ، نرخ ناموں پر سرکاری عملدرآمد، منشیات فروشوں کے اڈوں کو ختم کرنے ، سماج دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کرنے ، شہر یوں کی جان ومال کی تحفظ کو یقینی بنانے اور ایسے کئی اور اقدامات پر اگر عملدرآمد کیا جائے تو یقیناً کوئٹہ شہر کے شہریوں اور تاجروں میں انتظامیہ کی وقار میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگااور شہر کی رونقیں بھی بحال ہوگی جس کیلئے سب کو ملکر باہمی اتحاد وبھائی چارہ کے ساتھ کام کرنا ہوگا ۔