سی پیک منصوبے کے تحت توانائی کے شعبے کی ترقی کے لیئے خصوصی توجہ دی جارہی ہے،

روس اور وسط ایشیائی ریاستیں گوادر کی بدولت بہت جلد پاکستان پر انحصار کریں گی، ترجمان سی پیک سیکرٹریٹ

بدھ 27 جون 2018 12:21

سی پیک منصوبے کے تحت توانائی کے شعبے کی ترقی کے لیئے خصوصی توجہ دی جارہی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2018ء) پاکستان اور چین کی لازوال دوستی نا صرف آزمائش کی ہر گھڑی پر پوری اتری ہے بلکہ دونوں ممالک ترقی کی منازل طے کرنے کے لیے ایک دوسرے کے شانہ بشانہ رہے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔ سی پیک سیکرٹریٹ کے ترجمان کے مطابق گوادر سے چین کے شہر کا شغر تک 2 ہزار 44 کلومیڑ طویل اس منصوبے کو 20 اپریل 2015 کو پاکستان میں چین کے صدر شی جن پنگ کے تاریخی دورے کے دوران حتمی شکل دی گئی۔

اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی 51 یاداشتوں پر دستخط ہوئے۔56 ارب ڈالر سے زائد لاگت سے شروع ہونے والا سی پیک منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور ہم آہنگی کامنہ بولتا ثبوت ہے۔ سی پیک منصوبے کی تکمیل سے نا صرف پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کی تکمیل کو تقویت ملے گی بلکہ توانائی اور مواصلاحات سمیت متعدد شعبے مضبوط ہوگے اس کے ساتھ ساتھ ملازمتوں کے وسیع مواقع بھی پیدا ہوگے۔

(جاری ہے)

سی پیک منصوبے کے تحت توانائی کے شعبے کی ترقی کے لیئے خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ روس اور وسط ایشیائی ریاستیں گوادر کی بدولت بہت جلد پاکستان پر انحصار کریں گی۔ سی پیک منصوبوں کا پہلا مرحلہ 2018 ء کے آغاز میں مکمل ہوجائے گا جبکہ دوسرامرحلہ 2020ء اور تیسرامرحلہ 2030ء میں مکمل ہو گا۔