دنیا کی طاقتور افواج کی 17 سال جنگ بھی افغان مسئلہ حل نہیں کر سکی‘ افغانستان میں امن کا راستہ سخت لیکن قابل عمل ہے‘ افغانستان میں حالیہ پیشرفت سے امن و سلامتی کے امکانات روشن ہو گئے ‘طالبان کی قیادت میں سیاسی حل کیلئے بات چیت پر کافی ہم آہنگی ہے‘اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی کا سلامتی کونسل میں اظہار خیال

بدھ 27 جون 2018 14:40

نیو یارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جون2018ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ دنیا کی طاقتور افواج کی 17 سال جنگ بھی افغان مسئلہ حل نہیں کر سکی‘ افغانستان میں امن کا راستہ سخت لیکن قابل عمل ہے‘ افغانستان میں حالیہ پیشرفت سے امن و سلامتی کے امکانات روشن ہو گئے ‘طالبان کی قیادت میں سیاسی حل کیلئے بات چیت پر کافی ہم آہنگی ہے۔

پاکستان کی اقوام متحدہ میں سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں حالیہ پیشرفت سے امن و سلامتی کے امکانات روشن ہو گئے کیونکہ عیدالفطر پر تین روزہ سیز فائر سے جنگ میں 17 سال بعد غیر متوقع ٹھہراؤ آیا ہے جب کہ چند دن کے لئے جنگ بندی سے بھی امید اور مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ملیحہ لودھی نے کہا کہ طالبان کی قیادت میں سیاسی حل کیلئے بات چیت پر کافی ہم آہنگی ہے۔

موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے افغانستان میں پائیدارامن کیلئے سنجیدہ کوششیں کی جائیں۔ اشرف غنی اور امریکی وزیر خارجہ نے طالبان سے غیر ملکی افواج کے معاملے پر مذاکرات کا اشارہ دیا ہے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ دنیا کی طاقتور افواج کی 17 سال جنگ بھی افغان مسئلہ حل نہیں کر سکی۔ افغانستان میں امن کا راستہ سخت لیکن قابل عمل ہے تاہم مذاکرات کے عمل کے ذریعے امن کی تلاش افغان حکومت، پڑوسیوں اور عالمی برادری کی ترجیح ہے۔