سینیٹ فورم فار پالیسی اور ریسرچ کے ممبران نے آئندہ اجلاس کیلئے لائحہ عمل طے کرنے کے بارے میں بات چیت مکمل کرلی

ملک بھر میں پانی کی قلت کو پورا رکرنے کیلئے ڈیمز کی تعمیر کے متعلق معاملات کو ہنگامی بنیادوں پر طے کیا جائے،سینیٹر فیصل جاوید نسانی حقوق سے متعلق غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ ملکر خواتین ، بچوں اوراقلیتوں کے حقو ق کے تحفظ کیلئے کام کیا جائے، سید طاہر حسین مشہدی و دیگر سینیٹر کا اظہار خیال

بدھ 27 جون 2018 18:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جون2018ء) سینیٹ فورم فار پالیسی اور ریسرچ کے ممبران آئندہ اجلاس کیلئے لائحہ عمل طے کرنے کے بارے میں بات چیت مکمل کرلی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے تجویز پیش کی کہ ملک بھر میں پانی کی قلت کو پورا رکرنے کیلئے ڈیمز کی تعمیر کے متعلق معاملات کو ہنگامی بنیادوں پر طے کیا جائے۔

اس سلسلے میں صوبوں کے مابین مشاروت کرکے طریقہ کاراختیارکیا جائے۔اس کے علاوہ چیئرمین سید طاہر حسین مشہد ی نے کہا کہ انسانی حقوق سے متعلق غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ ملکر خواتین ، بچوں اوراقلیتوں کے حقو ق کے تحفظ کیلئے کام کیا جائے ۔ اس سے قبل سینیٹر نذہت صادق نے سینیٹ فورم فار پالیسی ریسرچ کے آئندہ طریق کاراور لائحہ عمل کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی ۔

(جاری ہے)

سابق سینیٹر الیاس بلور کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں پانی کی قلت کو پورا کرنے کیلئے جامع حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے ، اس کے لیے پانی اور موسمیات اور ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آباد ی کے محکموں کے ساتھ ملکر مشاورت کرنا نہایت ضرور ی ہے، کیونکہ بین لااقوامی گلوبل وارمنگ سے متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان پہلے دس ممالک میں سے ایک ہے، لہذا بدلتے ہوئے موسمی حالات کے پیش نظر پاکستان کو ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔

فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ ملک بھر جنگلات کی کٹائی کے باعث موسم تبدیل ہورہے ہیں لہذا پاکستان کے تمام صوبوں کے اندرنئے درخت لگانے اور انکی دیکھ بھال کیلئے منظم طریقہ کار کے تحت کام کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے اندر ملین ٹری کے سلسلے میں نئے درخت لگائے ہیں مگر چھانگامانگا کے جنگلات سمیت دیگر علاقوں سے درختوں کو بے دردی سے کاٹا گیا ، اور ہائوسنگ سکیمیں بنائی گئی ہیں۔

فیصل جاوید کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ حکمران جماعت کا احتساب کیا گیا ہے البتہ اس کے جواب میں حکمران جماعت کے اعلی عہدیدران کی جانب سے اداروں پر تنقید کرنا مناسب رویہ نہیں ہے۔ چیئرمین طاہر حسین مشہدی کا کہنا تھا کہ ملک میں موجود تمام اداروں کو ملک کے آئین کے اندر رہ کرکام کرنا چاہیے اور انکی فیصلوں میں ذاتیات کی جھلک نہیں آنی چاہیے۔

سابق سینیٹر افراسیاب خٹک کا کہنا تھا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے ملک کے آئین کو توڑتے ہوئے قانون ساز اسمبلیوں کے ساکھ کو مجروح کیا اور سیاستدانوں کے ساتھ زیادتی کی ۔ انہوںنے کہا کہ اس سلسلے میں آئین کے ساتھ جو کھلواڑ کیا گیا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔چیئرمین طاہر حسین مشہدی نے تمام ممبران کا شکریہ اداکیا اور ملکر کام کا عزم کا اظہار کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شمیم محمود، نامہ نگار