سعودی عرب پر داغے جانے والے میزائل ایرانی ساختہ ہیں، امریکی دعویٰ

ایران کے میزائل تجربات کا تسلسل بین الاقوامی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، یورپی یونین مندوب المیڈا خطے میں استحکام کے لیے تہران پر اقتصادی پابندیاں ناگزیر ہیں، نائب امریکی سفیر برائے اقوام متحدہ مسٹر کوہین

جمعرات 28 جون 2018 17:32

سعودی عرب پر داغے جانے والے میزائل ایرانی ساختہ ہیں، امریکی دعویٰ
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جون2018ء) امریکا نے کہا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب پر داغے جانے والے میزائل ایرانی ساختہ ہیں، ایران کے میزائل تجربات کا تسلسل بین الاقوامی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، خطے میں استحکام کے لیے تہران پر اقتصادی پابندیاں ناگزیر ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکا نے باور کرایا ہے کہ یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر حملوں کے لیے جن میزائلوں کو استعمال کیا جا رہا ہے وہ ایران میں تیار کیے جاتے ہیں۔

امریکی سیاسی امور کی انڈر سیکرٹری روز ماری دی کارلون نے بدھ کے روز سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جولائی 2017 کے دوران سعودی عرب کے شہروں ینبع اور الریاض پر داغے گئے حوثیوں کے پانچ میزائل ایک ہی جیسی خصوصیات کے حامل تھے اور ان کے بیشتر اجزا ایران میں تیار کیے گئے تھے۔

(جاری ہے)

ادھر اقوام متحدہ میں یورپی یونین کے مندوب گوا فال دی المیڈا نے ایک بیان میں کہا کہ ایران کے میزائل تجربات کا تسلسل بین الاقوامی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

اقوام متحدہ میں نائب امریکی سفیر جوناتھن کوھین نے مشرق وسطی کے حوالے سے ایرانی طرز عمل پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے بھی تصدیق کی کہ سعودی عرب پر داغے گئے پانچ میزائل ایرانی ساختہ تھے۔سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں مسٹر کوھین نے کہا کہ ایران اسلحہ درآمد کرکے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بحرین میں پکڑا جانے والا اسلحہ ایرانی ساختہ ہے۔

امریکی عہدیدار نے ایران کے خلاف مزید اقتصادی پابندیاں عاید کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایران کو خطے میں عدم استحکام سے باز رکھنے کے لیے تہران پر اقتصادی پابندیاں ناگزیر ہیں۔اجلاس سے خطاب میں فرانسیسی سفیر نے دیگر اتحادی ممالک پر زور دیا کہ وہ ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کو برقرار رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایران معاہدے کی پابندی کرتا ہے ہمیں بھی اس کا ساتھ دینا چاہیے۔