چیئرمین نیب کا سندھ میں صاف پانی کی فراہمی کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دینے اور 5ارب روپے منصوبہ مکمل ہونے سے پہلے ادا کرنے کا نوٹس ،شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم

پیر 2 جولائی 2018 17:10

چیئرمین نیب کا سندھ میں صاف پانی کی فراہمی کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جولائی2018ء) قومی احتساب بیورو(نیب ) کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے تھرپارکر، مٹھی اور چھاچھر وسندھ کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں مبینہ طور پر قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من پسند کمپنی پاک اوئنیز کو مبینہ طور پر غیر معیار ی(450) آراو پلانٹ لگانے کا ٹھیکہ دینے اور 5ارب روپے کی خطری رقم منصوبہ مکمل ہونے سے پہلے ادا کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے شکایت کی جانچ پڑتال کا حکم دیا ہے ۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق کمپنی نے ابھی تک نہ تو 450آراوپلانٹس لگائے ہیں اور لگائے گئے چند آر اوپلانٹس مکمل طور پر فعال نہ ہونے اور ان کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ تر آراوپلانت بند ہونے کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تھر کے عوام کو پینے کا صاف پان فراہم کرنے والی کمپنی کو قواعد وضوابط کے برخلاف پوری رقم منصوبہ مکمل ہونے سے پہلے کیسے ادا کر دی گئی اور اس سلسلہ میں سندھ کے متعلقہ سرکاری محکمہ منصوبہ کو مکمل کروانے میں کیوں ناکام رہا اور تھر کے غریب عوام کو پیے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے بجائے بیشتر آراو پلانٹس کی بندش کے باوجود متعلقہ افسران کیوں خاموش اور اپنی سرکاری ذمہ داریاں ادا کرنے میں مبینہ طور پر کیوں ناکام رہے ۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے تھر میں آر او پلانٹس کا پانی ٹینکروں کے ذریعے فروخت کرنے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی تاکہ مبینہ بدعنوانی اور نااہلی کے مرتکب ذمہ داران افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے ۔