قائدین لڑتے رہ گئے، اُمیدواروں نے اتحاد کرلیا

فیصل آباد کے علاقہ میں ن لیگی اور پی ٹی آئی اُمیدوار کا اتحاد ہو گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 10 جولائی 2018 12:36

قائدین لڑتے رہ گئے، اُمیدواروں نے اتحاد کرلیا
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10 جولائی 2018ء) : عام انتخابات 2018ء میں صرف چودہ روز باقی ہے اور عام انتخابات کے پیش نظر ملک بھر کے سیاسی اُمیدواروں نے اپنے اپنے حلقوں میں انتخابی مہم کا اعلان کر رکھا ہے ۔ انتخابی مہم میں مخالفین پر لفظی وار کر کے ووٹرز کی توجہ اور ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ عام انتخابات 2018ء میں سب سے سخت مقابلہ مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے مابین دیکھنے میں آئے گا۔

سیاسی حریفوں میں یہ مقابلہ سب سے بڑے انتخابی دنگل میں 25 جولائی کو ہو گا۔ایک طرف جہاں ہمیں جگہ جگہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے اُمیدواروں کے بینرز آویزاں نظر آتے ہیں وہیں فیصل آباد کے ایک علاقہ میں پی ٹی ائی اور مسلم لیگ ن کے اُمیدوار کے مابین دلچسپ اتحاد ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق فیصل آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 110 میں مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف میں دلچسپ اتحاد ہو گیا ہے۔

اس ''سیاسی اتحاد'' کے تحت مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے قومی اسمبلی کے لیے پی ٹی آئی کے اُمیدوار راجہ ریاض احمد اور صوبائی حلقے میں مسلم لیگ ن کے اُمیدوار مہر حامدرشید کو ووٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے ان کی مکمل حمایت شروع کر دی ہے۔ اس دلچسپ ''سیاسی اتحاد'' کے تحت اس علاقہ میں جو فلیکسز آویزاں کیے گئے ہیں ان پر پی ٹی آئی کے اُمیدوار راجہ ریاض احمد اور مسلم لیگ ن کے اُمیدوار مہر حامد رشید کی انتخابی نشانات کے ساتھ اکٹھی تصاویر موجود ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق فیصل آباد کے حلقہ این اے 110 کے علاقہ نورپور کی یونین کونسل 116 میں بلدیاتی الیکشن 2015ء میں مسلم لیگ ن سے وابستگی رکھنے والے چئیرمین سرفراز گڈو کو شکست ہوئی تھی جس پر انہوں نے اس شکست کا ذمہ دار سابق وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل کو قرار دیاتھا۔ اب سرفراز گڈو نے موقع جانتے ہوئے رانا محمد افضل سے بدلہ لینے کی ٹھانی ہے، جس کے تحت انہوں نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 110 سے رانا افضل کے مقابلے میں پی ٹی آئی کے نامزد کردہ اُمیدوار راجہ ریاض احمد جبکہ ان کے نیچے مسلم لیگ ن کے صوبائی اُمیدوار مہر حامد رشید کی انتخابی مہم شروع کر رکھی ہے۔

مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے اُمیدواروں کے اس دلچسپ سیاسی اتحاد پر سیاسی تجزیہ کار بھی تبصرہ کر رہے ہیں جبکہ اس معاملے پر سوشل میڈیاپر بھی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں جو موضوع بحث ہیں۔