مدرسے میں قاری کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والا بچہ جاں بحق

قاری نےبچے پر تشدد کرتے ہوئے لوہے کی راڈ سے مارا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا اور اس کے کندھے کی ہڈی ٹوٹ گئی

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 10 جولائی 2018 23:47

مدرسے میں قاری کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والا بچہ جاں بحق

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار -10جولائی 2018ء ):لایور کے علاقہ شالیمار میں مدرسے میں قاری کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والا بچہ جاں بحق ہوگیا۔دو روز قبل

قاری نےبچے  پر تشدد کرتے ہوئے لوہے کی راڈ سے مارا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا اور اس کے کندھے کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

تفصیلات کے مطابق 7 سالہ عبدالاحد تین روز قبل مدرسے میں پڑھنے گیا جہاں استاد نے اس پر تشدد کرتے ہوئے لوہے کی راڈ سے مارا جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا اور اس کے کندھے کی ہڈی ٹوٹ گئی۔

(جاری ہے)

عبدالاحد کو فوری طور پر میو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

مقتول بچے کی لاش پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی، جبکہ پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے واقعے کی تحقیقات شروع کردیں۔اس حوالے لواحقین کی جانب سے مدرسے کے قاری پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ قاری عبدالغفور نے مرکزی ملزم کے ساتھ مل کر بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا ،پولیس نے عبدالغفور کو گرفتارکرلیا ہے جبکہ مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے پولیس کی ایک ٹیم آزاد کشمیر بھی روانہ ہوچکی ہے۔

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل کراچی کے علاقے بن قاسم میں مدرسے کے استاد نے طالبعلم کو مدرسے سے بھاگنے پر تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس پر بچہ تشدد کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا تھا ۔پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے قاتل استاد کا کہنا تھا کہ اس بچے کی ماں نے اسے بچے کو سبق سکھانے کی اجازت دی تھی ۔اس پر قاری نے جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ بچے کی موت شائد اللہ نے میرے ہاتھو ں لکھی تھی۔ پولیس کے پوچھنے پرقاتل آیتیں پڑھ پڑھ کر جوا زپیش کرتا رہا۔