الیکشن کمیشن نے صوبہ سندھ کے سیکورٹی پلان پرنظرثانی کرتے ہوئے سندھ کے 29اضلاع میں سب سے زیادہ حساس ترین قرار دیدیا

بدھ 11 جولائی 2018 22:55

الیکشن کمیشن نے صوبہ سندھ کے سیکورٹی پلان پرنظرثانی کرتے ہوئے سندھ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2018ء) پشاوردہشت گردی کے بعد الیکشن کمیشن نے صوبہ سندھ کے سیکورٹی پلان پرنظرثانی کرتے ہوئے سندھ کے 29اضلاع میں سب سے زیادہ حساس ترین ضلع خیرپور جبکہ کراچی کے ضلع کورنگی کے 732 پولنگ اسٹیشنز حساس ترین قراردے دیے ہیں،نظرثانی شدہ سیکورٹی پلان کی منظوری کے لیے 16 جولائی کواجلاس طلب کرلیا گیا ۔

عام انتخابات 2018 کے لییالیکشن کمیشن نے صوبہ سندھ کے 65 فیصد پولنگ اسٹیشنز کو حساس ترین قرار دیا ہے، سندھ کے پانچ ہزار 776 پولنگ اسٹیشنز اور 20 ہزار 165 پولنگ بوتھ حساس ترین قرار دے دیے گئے ہیں جب کہ صرف ضلع خیرپور کے 788 پولنگ اسٹیشنز کے دو ہزار 502 پولنگ بوتھ کو حساس قراردید یا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کراچی کے 4882میں سے 2502پولنگ اسٹیشنز انتہائی حساس ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں سے کورنگی کے 732، ضلع شرقی کے 697،ضلع جنوبی کے 484اور غربی کے 237 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ضلع وسطی میں انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 244ہے، سب سے کم 108انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنزضلع ملیر کے ہیں الیکشن کمیشن اورحکومت سندھ کے مشترکہ اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ 20 جولائی تک کراچی کے حساس ترین پولنگ اسٹیشنزپرسی سی ٹی وی کیمرے ہرصورت لگادیے جائیں جبکہ پشاورواقعہ کے بعد نظرثانی پلان کے تحت سیکورٹی امورپرمشترکہ اجلاس 16 جولائی کوطلب کرلیا گیا ہے جس میں نظرثانی شدہ سیکورٹی پلان کے لیے مختلف سیکورٹی اقدامات اوران کی منظوری دی جائے گی۔