الیکشن کمیشن اساتذہ سے الیکشن میں خدمات لینے کے لیے جامع میکینزم تیار کرے جس سے ان کی حق تلفی نہ ہو، ترجمان جمعیت

جمعرات 12 جولائی 2018 23:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جولائی2018ء) الیکشن کمیشن کی جانب سے حالیہ انتخابات میں سرکاری ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کے حوالے سے جامعہ کراچی کے اساتذہ اور الیکشن کمیشن کے درمیان تنازع بڑھ گیا۔ اساتذہ کی مسلسل ہڑتالوں کے باعث بیچلرز اور ماسٹرز کے ریگولر طلبہ پریشان ہیں۔ ترجمان جمعیت جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے اور اساتذہ کے درمیان اس ڈیڈلاک کو توڑے اور اس حوالے سے مربوط میکینزم تیار کرے۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کے اساتذہ کی پیش آئیند عام انتخابات میں مختلف ذمہ داریاں لگائی جانے پر اساتذہ تحفظات کا شکار ہیں جن کو الیکشن کمیشن کی جانب سے بہتر انداز میں دور نہیں کیا جا رہا۔ اس ضمن میں اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں مؤقف اختیار کیا ہے الیکشن کمیشن سرکاری ملازمین اور بالخصوص اساتذہ سے خدمات لینے کے لیے مربوط میکینزم تیار کرے جس سے ان کی حق تلفی نہ ہو۔

(جاری ہے)

حفظ مرابط کا خیال رکھتے ہوئے لگائی گئی ذمہ داریاں یقینا بحسن و خوبی پوری ہوں گی۔ دوسری جانب ان کا اساتذہ سے مطالبہ ہے کہ وہ اپنے اور الیکشن کمیشن کے درمیان ڈیڈ لاک کو توڑیں اور مسلسل کی ہڑتال کو ختم کریں جس کے باعث طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر ملتوی ہونے والے پرچے طلبہ و طالبات میں بے سکونی پیدا کر رہے ہیں۔