ایکریڈیٹیشن کونسل ملک میں مختلف شعبوں کے معیارکی بہتری میں کلیدی کردارادا کررہی ہے

سی پیک کے تناظر میں ایکریڈیٹیشن کی اہمیت بڑھ چکی، ادارے کے ماہرین واہلکاروں کی تنخواہوں اورمراعات کو عالمی معیارکے مطابق بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے

بدھ 18 جولائی 2018 15:11

ایکریڈیٹیشن کونسل ملک میں مختلف شعبوں کے معیارکی بہتری میں کلیدی کردارادا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2018ء) ایڈیشنل سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی ملک قیصر مجید نے کہاہے کہ پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل (پی این اے سی) ملک میں مختلف شعبوں کے معیارکی بہتری میں کلیدی کردارادا کررہی ہے، پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کے تناظر میں ایکریڈییٹیش کی اہمیت بڑھ گئی ہے، پی این اے سی میں کام کرنے والے ماہرین اوراہلکاروں کی تنخواہوں اورمراعات کو عالمی معیارکے مطابق بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کو یہاں ایکریڈیٹیشن کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل (پی این اے سی) کے زیراہتمام منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ملک قیصر مجید نے کہاکہ دنیاء بھر میں ایکریڈیٹیشن کا عالمی دن منایا جارہاہے اوراسی تناظر میں پی این اے سی کی جانب سے سیمینار کا انعقاد انتہائی خوش آئند ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں صحت، تعلیم،صنعت اوردیگرشعبوں میں معیار کے فروغ میں پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل (پی این اے سی) نے کم وسائل اورافرادی قوت کے ساتھ اہم اورکلیدی نوعیت کا کردار اداکیاہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔ انھوں نے کہاکہ رواں سال ایکریڈیٹیشن کے عالمی دن کا موضوع ’’ محفوظ دنیا کی تشکیل‘‘ رکھا گیاہے اوریہ حقیقت ہے کہ خدمات فراہم کرنے والے اداروں اورمصنوعات کے معیار میں بہتری کے ذریعے محفوظ دنیا کی تشکیل ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ محفوظ ماحول، محفوظ خوراک اورمحفوظ نقل وحمل تبھی ممکن ہے جب خدمات فراہم کرنے والے اداروں اورمصنوعات کا معیاربہتر بنایا جاسکے،اس ضمن میں ایکریڈیٹیشن کے اداروں کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات خوش آئند ہے کہ پی این اے سی ایکریڈیٹیشن نے کئی عالمی اداروں اورتنظیموں کی رکنیت حاصل کی ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کے تناظر میں ایکریڈیٹیشن کے عمل، اداروں اوردائرہ کارکی اہمیت مزیدبڑھ گئی ہے۔ پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل (پی این اے سی) کودرپیش مسائل کاذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزارت سائنس وٹیکنالوجی ان مسائل کے حل کے لیے کام کرے گی، کونسل کے ماہرین اوراہلکاروں کی تنخواہوں اورمراعات کوعالمی معیارکے مطابق بنانے کے لیے اقدامات کو یقینی بنایا جائیگا۔

ادارے کے ڈائریکٹرجنرل سے اس بارے میں مزید بات چیت کی جائے گی۔ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل (پی این اے سی) کے ڈائریکٹرجنرل ڈاکٹرباقررضا نے کہاکہ 1995ء میں عالمی تجارتی تنظیم(ڈبلیوٹی او) کے چارٹر پردستخط کے بعد پی این اے سی کاقیام 1998ء میں عمل میں لایاگیا تھا جس کابنیادی مقصد جائزہ اداروں جیسے لیبارٹریز، معائنہ کرنے والے اداروں وسرٹیفیکیشن بورڈز کی ایکریڈیٹیشن کرنا ہے، پی این اے سی نے انٹرنیشنل لیبارٹریزایکریڈیٹیشن کوآپریشن (آئی ایل اے سی) اورایم ایل اے کے ساتھ معاہدے کررکھے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پی این اے سی کو دنیاء بھر میں پہلی حلال ایکریڈٹیشن سکیم کے اجراء کا اعزاز بھی حاصل ہے، 2012ء میں ادارے نے حلال ایکریڈٹیشن سکیم کا آغاز کیا جسے سراہا جارہاہے اوراس حوالے سے جاری سرٹیفیکیشن کو عالمی سطح پرتسلیم کیا جارہاہے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت پاکستان نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل ٹیسٹنگ وکیلیبریشن لیبارٹریز، میڈیکل لیبارٹریز، منیجمنٹ سسٹم سرٹیفیکیشن ادارے، معائنہ اداروں، حلال سرٹیفیکیشن کے اداروں ، پروفیشنسی ٹیسٹنگ فراہم کرنے والے اداروں ، افراد کی سرٹیفیکشن، اورمصنوعات کی سرٹیفیکشن کے اداروں کی ایکریڈیشن کی خدمات فرام کررہاہے۔

انہوں نے کہاکہ پی این اے سی کا اس وقت انٹرنیشنل ایکریڈٹیشن فورم، انٹرنیشنل لیب ایکریڈٹیشن کوآپریشن، انٹرنیشنل حلال ایکریڈیٹیشن فورم،ایشیاء پیسیفک لیب ایکریڈیٹیشن کوآپریشن فورم ، پیسفک ایکریڈٹیشن کوآپریشن فورم اورایس آئی ایم سی کے ساتھ الحاق ہے۔ہمارا ادارہ کم وسائل اورافرادی قوت کے ساتھ عالمی معیارکی خدمات فراہم کررہاہے۔چیرمین پی سی ایس آئی آر شہزادعالم ، کامسیٹس کے ڈاکٹرجنید زاہد اوردیگرمقررین نے بھی سیمینارسے خطاب کیا اورایکریڈیٹیشن کی اہمیت اور اس ضمن میں پی این اے سی کے کردار کو سراہا۔اس موقع پرمہمان خصوصی نے ایکریڈیٹیشن کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے والے اداروں اورشخصیات میں انعامات اورمیڈل تقسیم کیے۔