یمن،پے در پے ناکامیاں،

دلبرداشتہ حوثی قیادت الحدیدہ بندرگاہ یو این حوالگی پر تیار فرانس اسلحے کی فروخت کے ذریعے یمنی فوج اور عرب اتحاد کی مدد کر رہا ہے، حوثی ملیشیا کا الزام

بدھ 18 جولائی 2018 15:46

صنعائ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جولائی2018ء) یمن میں حوثی ملیشیا کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا ہے کہ اگر حکومت کی ہمنوا فورسز اپنے حملے روک دیں تو وہ الحدیدہ کی مرکزی بندرگاہ کا کنٹرول اقوام متحدہ کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہیں،فرانس اسلحے کی فروخت کے ذریعے یمنی فوج اور عرب اتحاد کی مدد کر رہا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یمن میں حوثی ملیشیا کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے ایک بار پھر اس موقف کو دہرایا ہے کہ اگر حکومت کی ہمنوا فورسز اپنے حملے روک دیں تو وہ الحدیدہ کی مرکزی بندرگاہ کا کنٹرول اقوام متحدہ کے حوالے کرنے کے لیے تیار ہیں۔ یہ پیش رفت الحدیدہ صوبے میں باغیوں کی پے در پے شکستوں کے بعد سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

عبدالملک الحوثی نے یہ بات فرانسیسی اخبار "لے فیگارو" کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہی۔

ادھر یمنی فوج نے تعز، حجہ اور صعدہ کے صوبوں میں بڑی کامیابیاں حاصل کر لی ہیں۔باغی ملیشیا کے سربراہ کی پیشکش کے مطابق یمنی فوج اور عرب اتحاد الحدیدہ شہر میں اپنی کارروائیاں روک دیں تو اس کے مقابل تزویراتی نوعیت کی حامل الحدیدہ بندرگاہ سے باغیوں کا انخلا عمل میں آئے گا اور بندرگاہ کا انتظام اقوام متحدہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔عبدالملک الحوثی نے اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے فرانس پر الزام عائد کیا کہ وہ اسلحے کی فروخت کے ذریعے یمنی فوج اور عرب اتحاد کی مدد کر رہا ہے۔الحدیدہ صوبے میں التحیتا ضلع کو آزاد کرانے اور الزبید ضلعے کی جانب پیش قدمی کے بعد یمنی فوج الحدیدہ شہر کی مکمل آزادی کے واسطے جلد فضائی اور سمندری راستے سے اپنی فورسز اتارنے کی تیاری کر رہی ہے۔